مہمند ایجنسی کے علاقے بٹہ مینہ کی مسجد میں خودکش دھماکے میں زخمی 8 افراد دم توڑ گئے، شہادتوں کی تعداد 37 ہو گئی
مہمند ایجنسی (مانیٹرنگ ڈیسک) تحصیل انبار کے علاقے بٹہ مینہ میں مسجد میں خودکش دھماکے میں زخمی ہونے والے مزید 8 افراد دم توڑ گئے ہیں جس کے نتیجے میں شہادتوں کی تعداد 37 ہو گئی ہے جبکہ درجنوں افراد ابھی بھی زیر علاج ہیں۔
اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ نوید اکبر نے شہادتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ دھماکہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران ہوا جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 29افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے مزید 8 افراد دم توڑ گئے ہیں ۔
بی بی سی کا اس بارے میں کہنا ہے کہ لیویز کے ذرائع کے مطابق یہ دھماکہ خودکش تھا۔ حملہ آور نے جمعہ کی دوپہر ڈیڑھ بجے نماز جمعہ کے دوران گل مسجد میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔دھماکے کے وقت مسجد میں 200 کے قریب نمازی موجود تھے۔مقامی حکام کے مطابق دھماکے میں بچوں سمیت 40 سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے 35 کو باجوڑ کے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ نماز جمعہ کے دوران علاقے میں مساجد پر کسی قسم کی سکیورٹی تعینات نہیں ہوتی اور یہی وجہ ہے کہ خودکش بمبار باآسانی مسجد میں داخل ہو گیا۔تاحال کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔واضح رہے کہ مہمند ایجنسی افغانستان سے متصل سرحدی علاقہ ہے اور ماضی میں یہ علاقہ شدت پسندوں کا گڑھ رہا ہے۔