جے یو آئی کو مجوزہ آئینی ترمیم کا جزوی مسودہ موصول، منانے کیلئے فضل الرحمان کو کیا کیا آفرز ہوئیں؟راشد محمود سومرو بول پڑے
کراچی (ویب ڈیسک) جمیعت علماء اسلام (ف) کے سینئیر رہنما راشد محمود سومرو کا کہنا ہے کہ جے یو آئی سمجھتی ہے عدالتوں میں اصلاحات ضروری ہیں، اگر اس حوالے سے کوئی مسودہ آتا ہے تو جے یو آئی اسے قبول کرے گی۔
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ وِد عامر ضیاء“ میں گفتگو کرتے ہوئے راشد محمود سومرو نے کہا کہ حکومت چاہتی تھی ہم ان کی مدد کریں، ہم نے کہا کہ اگر آپ ہماری مدد چاہتے ہیں تو پہلے مسودہ دیں، ہم اسے پڑھنے اور اپنے قانونی ماہرین سے رائے کے بعد آپ کو ہاں یا نہ کا جواب دے سکتے ہیں۔
آج نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ’چاہے اس میں ایک گھنٹہ لگے، ایک ہفتہ لگے یا ایک مہینہ لگے، جب تک ہمارے قانونی ماہرین اس پر اوکے نہیں کرتے تب تک جے یو آئی اس مسودے کی حمایت یا مخالفت میں فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوگی‘۔راشد محمود سومرو نے کہا کہ بلاول اور وزیر قانون یہاں تشریف لائے تو ان کے مؤقف میں تضاد اور ابہام تھا۔
مسودہ جے یو آئی کو ملا یا نہیں؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’کچھ ملا ہے کچھ نہیں ملا، جو ملا ہے اس پر ہماری قانونی ٹیم کام کر رہی ہے‘۔انہوں نے کہا کہ یہا رسہ کشی اقتدار کی ہے اپنے لوگوں کو بچانے کی ہے، پی ٹی آئی اس پورے نظام کی مخالفت اس لئے کر رہی ہے کہ ان کی مرضی کے جج نہیں آئیں گے اور عمران خان جیل سے نہیں نکل پائیں گے اور ہمیں اقتدار نہیں ملے گا۔ حکومت چاہتی ہے کہ پی ٹی آئی کے ججوں کا راستہ روکا جائے۔راشد سومرو نے کہا کہ مولانا اقتدار کی آفراز کو جوتے کی نوک پر رکھ کر عوام اور پاکستان کا سوچ رہے ہیں۔
فضل الرحمان کو منانے کیلئے کس قسم کی پیشکش کی گئی؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’جہاں آپ کی سوچ ختم ہوتی ہے وہاں سے ان کی پیشکشیں شروع ہوجاتی ہیں‘۔