عدالتی فیصلے نے بانیٔ پی ٹی آئی کی صداقت اور امانت کے پرخچے اڑا دیئے، عظمیٰ بخاری
لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور() وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ ملین پاؤنڈ کے سرٹیفائیڈ چور ثابت ہونے کے بعد تحریک فساد بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ فیصلے نے بانی پی ٹی آئی کے صادق اور امین ہونے کے پرخچے اڑا دیئے ہیں۔ 190ملین پاؤنڈ کیس پاکستان کی سب سے بڑی چوری ہے، فرح گوگی اور شہزاد اکبر نے ڈیل کو انجام تک پہنچایا۔ عمران خان نے بشریٰ بی بی کے ساتھ مل کر اربوں روپے کا ڈاکہ ڈالا اور فیصلہ آنے پر بے شرمی کی ہنسی ہنستے رہے۔ پی ٹی آئی کا اپنی چوری کو مذہب کا رنگ دینا انتہائی شرمناک حرکت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی ایجنسی این سی اے نے پاکستانی حکومت سے رابطہ کیا آپ کے پیسے واپس بھیجنے ہیں، حکومتی اکاؤنٹ میں پیسے منتقل کرانے کے بجائے سپریم کورٹ کےاکاؤنٹ میں منتقل کرائے گئے، انہوں نے پیسوں کی بندر بانٹ کی۔کیس میں ملزمان کو بیان ریکارڈ کرنے کے 15 مواقع دیئے گئے، انہوں نے کیس میں تمام تاخیری حربے استعمال کیے،علیمہ خان کا بیان تھا کہ ہم خود چاہتے ہیں کیس کا فیصلہ آئے، کیس میں جرح مکمل کرنے کیلئے 35 سماعتیں ہوئیں، شہزاد اکبر کیس کا مرکزی کردار تھے ۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ شہزاد اکبر کو باعزت طریقے سے باہر جانے کی اجازت دی گئی، اس کیس کا فیصلہ آنے کے بعد شہزاد اکبر کو باہر جانے کی اجازت دینے پر سوال اٹھتا ہے، عمر ایوب کہتے ہیں کرپشن کا پوچھنا ہے تو حسن نواز سے پوچھیں، این سی اے نے حسن اور حسین نواز کے اکاؤنٹس کی چھان بین کے بعد کلیئر قرار دیا۔شیخ وقاص اکرم نے کہا بار بار بند لفافے کی بات کرتے ہیں وہ کھول کر دیکھ لیں، وقاص اکرم کی بات مضحکہ خیز ہے،بند لفافہ تب کھولنا چاہیے تھا جب آپکی کابینہ میں لایا گیا تھا،ان لوگوں کیلئے ڈوب مرنے کا مقام ہے جو بانی پی ٹی آئی کو سیاست میں لائے، یہ بھی ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ عمران خان جیسے شخص کیلئے صادق و امین جیسا پاک لفظ استعمال کیا گیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ مکافات عمل اسی چیز کا نام جو اب ان کے ساتھ ہورہا ہے،یہ اعلیٰ عدالتوں کے ترجمان بنتے ہیں،یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اعلیٰ عدالتوں سے ان کو ریلیف ملے گا،ان کو یہ سب کون بتا رہا ہے اس چیز پر مجھے تشویش ہے،اعلیٰ عدالتوں کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے۔ ایسٹ ریکوری یونٹ نے پاکستان کے کروڑوں روپے ضائع کیے، ان کے ایسٹ ریکوری یونٹ نے ان کو کلین چٹ دی،وزیراعظم ہوتے ہوئے ٹرسٹی کیسے ہوسکتے ہیں،بانی پی ٹی آئی ملک بھر میں یونیورسٹیاں بنوا سکتے تھے،صرف القادریونیورسٹی کو بنوا کر فائدہ لینے کی کوشش کی گئی،انٹرنیشنل میڈیا بھی بانی پی ٹی آئی کو کرپٹ قرار دے رہا ہے۔