لاہورکو مزید خوبصورت بنانا مشن، کیٹیگری سے کے علاقے ترجیح 

  لاہورکو مزید خوبصورت بنانا مشن، کیٹیگری سے کے علاقے ترجیح 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                                                                        لاہور(جاوید اقبال)پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی لاہور کے چیئرمین غزالی سلیم بٹ نے کہا ہے کہ مجھے افسر شاہی نے نہیں وزیراعلی پنجاب نے پی ایچ اے کا چیئرمین لگایا ہے میں با اختیار چیئرمین ہوں ڈائریکٹر جنرل سمیت تمام افسر اور عملہ مجھے جواب دہ ہے، ڈی جی کی کارکردگی بہترین ہے مگر میری پہلی ترجیح کیٹگری اے نہیں سی ہے  جسے نظر انداز کیا گیا ہم لاہور کو خوبصورت بنانے کا آغاز بھی کیٹگری سی سے ہی کریں گے کیونکہ ہمیں عام آدمی نے ووٹ دیا ہے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کا ویژن بھی یہی ہے کہ نظر انداز کئے گئے علاقوں میں ڈویلپمنٹ پہلی ترجیح کے طور پر لی جائے میری اس منصوبہ بندی میں کوئی افسر آڑے آیا تو پھر وہ رہے گا یا میں اس امر کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز روز نامہ پاکستان کو اپنے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ غزالی سلیم بٹ نے کہا کہ مسلم لیگ کے ووٹرز اور نواز شریف کے لورز شہباز شریف اور مریم نواز کے چاہنے والے عام آدمی ہیں۔پی ایچ اے نے لاہور کو خوبصورت بنانے کے لیے تین کیٹگریز میں تقسیم کر رکھا ہے میں  اس تقسیم کے سخت خلاف ہوں پی ایچ اے فوکس اے اور پھر بی کیٹگری پر کرتا ہے اور سی کیٹگریز کے علاقوں کے پارکس کو بالکل نظر انداز کرتا ہے میں اس کے سخت خلاف ہوں میری قائد مریم نواز اور ہمارے بانی صدر نواز شریف کی بھی پہلی ترجیح عام آدمی کی حالت کو بدلنا ہے عام آدمی کے گھروں کے ارد گرد اور نزدیک جو پارکس ہیں انہیں جان بوجھ کر کھنڈرات میں تبدیل کیا گیا جسے میں ختم کر کے رہوں گا۔میں نے اپنی مدد آپ کے تحت بادامی باغ کے علاقوں میں سینکڑوں پودے لگائے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں غزالی سلیم بٹ نے کہا کہ پی ایچ اے میں گروپ بندی ہے کچھ افسروں کو نوازا گیا ہے کچھ کو نظر انداز کیا گیا ہے میں یہ تقسیم ختم کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے دروازے ہر خاص و عام کے لئے کھلے ہیں میرے پاس پی ایچ اے میں کام کرنے والی تمام یونین کے لیڈر آئے ہیں میں نے کہا کہ میری کوئی یونین نہیں میں سب کا چیئرمین ہوں جو کام نہیں کرے گاوہ پی ایچ اے میں نہیں رہے گا۔ایک اور سوال کے جواب میں چیئرمین نے کہا کہ ڈی جی طاہر وٹو نے بہت کام کیا ہے بڑے کام کا آفیسر ہے میں نے ان سے جب بریفنگ لی تو انہیں کہا کہ نظر انداز علاقوں پر فوکس کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لاہور کے تمام داخلی راستوں کو خوبصورت بنائیں گے لاہور کے گلی کوچوں کو پھولوں سے سجائیں گے۔ لاہور کے اندر 900 کے قریب پارکس ہیں جو کہ پی ایچ اے کے ماتحت ہیں۔ ہمارے پاس ایشیا کا سب سے بڑا پارک باغ جناح لاہور میں موجود ہے جس کے حالات کچھ اچھے نہیں ہیں اس کی خوبصورتی کو بہتر بنائیں گے اور یہاں پھل دار درخت بھی لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ  میری ترجیح سی کیٹگری میں شامل لاہور کے علاقے ہیں جس کا آغاز میں نے شاہدرہ سے کر دیا ہے۔ غزالی سلیم بٹ نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ لاہور کو خوبصورت بنانے کے لیے ہم مخیر حضرات کا تعاون بھی لیں گے اور ان کا اور ان کی طرف سے دیا گیا بطور عطیہ پیسہ لاہور کی خوبصورتی پر خرچ کریں گے، پوری ٹیم کو ساتھ لے کر چلوں گا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے مجھے جو ٹاسک دیا ہے اس پر پورا اتروں گا مجھے ایک ٹیڈی پیسے کا فائدہ حاصل نہیں کرنا نہ مجھے اس کی ضرورت ہے اور نہ ہی میں کسی کو فائدہ حاصل کرنے دوں گا۔ پی ایچ اے کو ایک عوامی ادارہ بنائیں گے جو لاہور کو دنیا کا خوبصورت ترین شہر بنا دیگا