السی کے طلسماتی فوائد!
السی کے بیج پروٹین، فائبر، اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کی اچھی مقدار فراہم کرتے ہیں۔ یہ ناصرف کینسر کے خطرے کو کم کرتے ہیں بلکہ صحت کے مطابق وزن کو برقرار رکھنے اور کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔السی دنیا کی قدیم ترین فصلوں میں سے ایک ہے۔ اس کی دونوں قسمیں ہیں، بھوری اور سنہری،دونوں ہی یکساں طور پر غذائیت سے بھرپور ہیں۔ ان کااستعمال پروٹین، فائبر، اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کی اچھی مقدار فراہم کرتا ہے۔ اس کے استعمال سے متعدد اہم وٹامنز اور معدنیات بھی حاصل ہوتے ہیں۔اس کا بیج لیگنان سے بھرپور ہوتا ہے جو کینسر سے لڑنے کی خصوصیات رکھتا ہے۔ کچھ تحقیقات السی کے بیجوں کے استعمال کو چھاتی کے سرطان کا خطرہ کم کرنے سے بھی جوڑتی ہیں۔اس کا صرف 1کھانے کا چمچ (7 گرام)
پسی ہوئی السی 2 گرام فائبر فراہم کرتی ہے، جو بالترتیب مردوں اور خواتین کے لئے روزانہ تجویز کردہ مقدار کا تقریبا 5فیصد اور 8فیصد ہے، نیز یہ کہ السی کے بیج میں دو قسم کے فائبر ہوتے ہیں، ایک حل پذیر دوسرا ناقابلِ حل، جو آنتوں کی صحت کی حفاظت کرنے اور آنتوں کی باقاعدگی کو بہتر بنانے کے لئے مفید ہیں۔
السی کا بیج کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔یہ بیج شریانوں کی بیماری میں مبتلا افراد میں کے لئے انتہائی مفید ہیں۔ روزانہ 4 کھانے کے چمچ (30 گرام) السی کے بیج کھانے سے ایل ڈی ایل (خراب) کولیسٹرول کی سطح میں 15 فیصد کمی واقع ہوتی ہے۔ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا 112 افراد پر 12 ہفتوں کے مطالعے میں جو نتائج سامنے آئے، اس میں بتایا گیا کہ روزانہ 4 کھانے کے چمچ (30گرام) السی کے بیج باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی)،کولیسٹرول اور بلڈ پریشر میں نمایاں کمی کا باعث بنتے ہیں۔
السی کا بیج خون میں شکر کی سطح مستحکم کرتے ہوئے بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ریسرچ کے مطابق السی کے بیج خون میں شکر کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور انسولین کی مزاحمت کو روک سکتے ہیں۔خون میں شکر کو کم کرنے کا یہ اثر اس بیج کے حل پذیر فائبر مواد کی وجہ سے ہوتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ حل پذیر فائبر خون میں شکر کے جذب ہونے کو سست کرتا ہے، جس سے خون میں شکر کی سطح کو کم کیا جاسکتا ہے۔متعدد مطالعوں سے پتہ چلتا ہے کہ السی کے بیج وزن کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ 2.5 گرام حل پذیر فائبر پر مشتمل فلکس فائبر کی گولیوں کے ساتھ ایک مشروب بھوک اور مجموعی بھوک کے احساس کو کم کرتا ہے۔حل پذیر فائبر ہاضمہ کے عمل کو سست کرتا ہے اور پیٹ بھرنے کے احساس کو بڑھاتا ہے۔اگر آپ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو السی کے بیج اس کے لئے فائدہ مند ہیں۔السی اور اس کا تیل دونوں استعمال کرنے میں آسان ہیں اور مختلف ترکیبوں میں شامل کیے جا سکتے ہیں۔
السی کے بیج کے مقابلے میں پسی ہوئی السی کو ہضم کرنا بہت آسان ہے کیونکہ آنتیں پورے بیجوں کے سخت بیرونی خول کو توڑنے سے قاصر ہیں۔ اس کی خوراک روزانہ صرف ایک کھانے کا چمچ (7 گرام) پسی ہوئی السی کھانے سے بیشتر فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
السی کے بیج کے نقصانات: بھورے رنگ والے چھوٹے چھوٹے السی کے بیج جہاں اپنے اندر جادوئی فوائد رکھتے ہیں، وہیں ان کے کچھ نقصانات بھی ہیں۔السی کے بیجوں میں فائبر کی زیادہ مقدار ہوتی ہے جو ہاضمے کی تکلیف کا باعث بن سکتی ہے جیسے اپھارہ، گیس اور اسہال ان بیجوں میں کم مقدار میں سائینائیڈ ہوتا ہے جو ممکنہ طور پر زہریلا مرکب ہے۔تاہم ان بیجوں میں سائینائیڈ کی مناسب مقدار کھانے پر نقصان دہ نہیں ہوتی۔
السی کے بیجوں میں پولی ان سیچوریٹڈ چکنائی زیادہ ہوتی ہے جو گرمی، روشنی یا ہوا کے سامنے آنے پر آکسیکرن اور گندگی کا شکار ہوتے ہیں۔اس سے بچنے کے لیے السی کے بیجوں کو ٹھنڈی جگہ پر رکھیں، لمبے عرصے تک ان کو سٹور کر کے استعمال نہ کریں ورنہ قدرتی طور پر ان میں سے نمی اور آئل کا اخراج ہوتا ہے جو غذا کے طور پر مفید نہیں ہوتا۔یہ بیج کچھ لوگوں میں الرجک ردِ عمل کا سبب بن سکتے ہیں، خاص طور پر وہ لوگ جن کو سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے یا پھر دھول مٹی سے بھی الرجی ہوتی ہے۔
السی کے کتھئی رنگ کے چھوٹے چھوٹے بیجوں میں قدرت نے بے شمار فوائد رکھے ہیں،اسی لیے اسے روزانہ کی بنیاد پر اپنی غذا کاحصہ بنانا چاہیے۔ السی کے استعمال کے نتیجے میں خواتین کو صحت سے متعلق متعدد مسائل جن میں جلد کی خوبصورتی، ناخن، بالوں کو صحت مند رکھنے کے لیے کسی اور سپلیمنٹس کی ضرورت نہیں پڑتی۔ماہرین ِغذائیت کا کہنا ہے کہ السی میں انوکھی قسم کی جڑی بوٹی کمپاؤنڈز پائے جانے کے باعث اس کا استعمال دل، ذیابیطس اور کولیسٹرول کے مریضوں کے لیے بہترین ہے جبکہ یہ کینسر اور ذیابیطس 2 سے بھی بچاتی ہے۔اس کے علاوہ السی کا استعمال گْڈ فیٹ اور پروٹین حاصل کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔اس کے استعمال کے نتیجے میں جہاں خوبصورتی پر اثرات مرتب ہوتے ہیں وہیں خواتین کے کئی مسائل کا حل بھی اس میں موجود ہے۔اس لئے اسے خواتین کے لیے لازم قرار دیا جاتا ہے۔السی کے استعمال سے خواتین کی صحت پر آنے والے چند مثبت اثرات مندرجہ ذیل ہیں:غذائی ماہرین کے مطابق تاثیر گرم ہونے کے سبب السی کا استعمال خواتین کی صحت کے لیے ناگزیر ہے۔ السی میں پایا جانے والا منرل ”مولیبڈینم“ انسانی پٹھوں کی نشوونما میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یہ منرل نسوانی حسن کے لیے نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔السی میں فاسفورس کی بھی مقدار پائی جاتی ہے جو کہ خواتین کے لیے نہایت ضروری ہے۔خواتین میں ہڈیوں اور جوڑوں میں درد کی شکایت مردوں کی نسبت زیادہ پائی جاتی ہے۔ گھر کے کام کاج اور بچوں کی پیدائش کے مراحل کے دوران میں خواتین کی ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں، السی میں پائے جانے والا فارسفورس ہڈیوں کی صحت میں اہم کردار ادا کرنے اور انسانی جسم کے پٹھوں کو متوازن رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔اکثر و بیشتر خواتین میں غیر متوازن ہارمونز کے سبب وزن بڑھنے لگتا ہے۔تحقیق کے مطابق السی کے بیج وزن کم کرنے میں نہایت معاون ثابت ہوتے ہیں۔اس میں موجود فائبر کی بھاری مقدار نظامِ ہاضمہ، کولیسٹرل لیول کو متوازن رکھتی ہے جبکہ میٹابالزم کو تیز کرتی ہے۔السی کے آٹے کی روٹی یا اس کا آٹا نیم گرم پانی میں ملا کر پینے سے بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں اور دنوں میں وزن میں کمی بھی آتی ہے جبکہ غیر متوازن ہارمونز کی سطح بھی بہتر ہوتی ہے۔السی کے استعمال کے نیتجے میں خواتین کے چہرے پر آنے والے غیر ضروری بالوں کا بھی صفایا ممکن ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق السی کے استعمال سے بریسٹ، کولون (آنتوں کا کینسر)، سکن اور پھیپھڑوں کے کینسر کی بننے والی وجوہات کا بھی قدرتی طور پر خاتمہ ہو جاتا ہے۔السی کا استعمال خواتین کے لیے بہترین آپشن ہے۔ اس میں خواتین کے جملہ امراض کا علاج موجود ہے۔السی کے استعمال کا صحیح طریقہ ماہرینِ غذائیت کے مطابق دو چمچے’فلیکس سیڈ‘ یعنی کے السی میں 6 گرام فائبر، 5 گرام پلانٹ پروٹین، کوپر، میگنیشیئم، مینگانیز، فاسفورس اور تھایامن کی مقدار پائی جاتی ہے۔دن میں السی کے تین بڑے چمچ جتنی مقدار استعمال کی جا سکتی ہے۔السی کو سلاد، پانی، دودھ یا آٹے میں ملا کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ماہرین کی جانب سے اسے نہار منہ کھانا تجویز کیا جاتا ہے۔ خواتین اپنی متعدد مسائل کے حل کے لیے صبح نہار منہ السی کا ایک بڑا چمچ (السی کا آٹا) پانی میں ملا کر پی سکتی ہیں۔السی کو براہِ راست ثابت بیجوں کی صورت میں استعمال کرنے سے منع کیا جاتا ہے۔ السی کا آٹا بنا کر اسے کئی طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے، السی کے بیجوں کا آٹا بنانے سے قبل اسے بھون لینا چاہیے۔
٭٭٭