مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا امکان روشن، مودی نے آل پارٹیز کانفرنس بلالی، اب تک کی سب سے بڑی خبر آگئی

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا امکان روشن، مودی نے آل پارٹیز ...
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا امکان روشن، مودی نے آل پارٹیز کانفرنس بلالی، اب تک کی سب سے بڑی خبر آگئی
سورس: Instagram

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے حوالے سے وادی کی سیاسی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) طلب کرلی۔ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے دعوت نامہ موصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی 24 جون کو مقبوضہ کشمیر پر بلائی گئی اے پی سی کی سربراہی کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے سرکردہ سیاسی رہنماؤں کو نئی دلی میں اے پی سی کے حوالے سے غیر رسمی دعوت نامے ارسال کردیے گئے ہیں۔ 

یہ انڈیا کی وفاقی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثٰت کے خاتمے اور اسے دو وفاقی علاقوں میں تقسیم کیے جانے کے بعد سے اب تک کا سب سے بڑا اقدام ہے۔

اخبار کا دعویٰ ہے کہ اس اے پی سی میں کمشیر اور جموں سے سرکردہ سیاسی رہنما شرکت کریں گے۔ غالب امکان ہے کہ اس میٹنگ میں جموں و کشمیر کی خصوصی ریاستی حالت بحال کردی جائے گی۔

ایک سینئر سیاسی رہنما کا کہنا ہے کہ انہیں دعوت تو موصول ہوئی لیکن انہیں یہ پتہ نہیں ہے کہ اے پی سی بلانے کا مقصد کیا ہے، جب باضابطہ دعوت نامہ موصول ہوگا تب وہ اے پی سی میں شرکت کریں گے۔

بھارتی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وادی کی مین سٹریم جماعتوں کو اس لیے بلایا گیا ہے تاکہ وہاں نئی حلقہ بندیاں کی جاسکیں۔ خیال رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں رواں سال نومبر یا اگلے سال کے شروع میں انتخابات ہوں گے۔

یہاں یہ بھی قابلِ غور ہے کہ جمعہ کے روز بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے مشیر برائے قومی سلامتی اجیت دوول، کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، سیکرٹری داخلہ اجے بھلا، آئی بی چیف اروند کمار سمیت دیگر سیکیورٹی حکام سے ملاقات کی ہے جس میں مقبوضہ وادی کی سیکیورٹی صورت حال کا جائزہ لیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت فراہم کرنے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 35 اے اور 370 ختم کردیے تھے جس کے بعد سے وادی میں حالات کشیدہ ہیں۔