پی ٹی آئی کے کون سے سینیٹرز آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دیں گے؟ ممکنہ نام سامنے آگئے

پی ٹی آئی کے کون سے سینیٹرز آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دیں گے؟ ممکنہ نام ...
پی ٹی آئی کے کون سے سینیٹرز آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دیں گے؟ ممکنہ نام سامنے آگئے
کیپشن: File Photo

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) مجوزہ 26 ویں آئینی ترامیم کا مسودہ آج دونوں ایوان کے اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا پی ٹی آئی کے دو اراکین پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیں گے اور اب ممکنہ طورپر ووٹ دینے والے اراکین کے نام بھی سامنے آگئے۔ 

حکومتی وزرا کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ 26 ویں مجوزہ آئینی ترامیم کا معاملہ آج کسی کروٹ بیٹھ جائے گا۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج طلب کیے گئے ہیں جہاں مذکورہ آئینی ترامیم کا مسودہ منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔حکومت ان ترامیم کی منظوری کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے اور رابطوں کا سلسلہ تیز تر ہو گیا ہے۔

اس حوالے سے چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے رات گئے میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ دو سینیٹرز حکومت کی طرف گئے ہیں جو پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے جا رہے ہیں۔بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ میرا خیال ہے زرقا تیمور اور فیصل سلیم پارٹی پالیسی کیخلاف ووٹ دینے جا رہے ہیں۔ چاہے وہ پریشر سے گئے ہیں یا پیسوں سےگئے ہیں ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ ذین قریشی محفوظ ہیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے خصوصی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی پالیسی سے روگردانی کرنے والوں کی رہائش گاہوں کے باہر پُر امن دھرنے دیے جائیں گے۔ اعلامیے میں پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی نے آج دونوں ایوانوں میں آئینی ترامیم کے لیے ووٹنگ کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان اور رائے شماری میں حصہ لینے والے پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ کیخلاف احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید :

قومی -