چیف الیکشن کمشنر، دوممبران کی ریٹائرمنٹ میں 6روز باقی، تعیناتی کا عمل شروع نہ ہو سکا
اسلام آباد(آن لائن)چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی ریٹائرمنٹ کو 6 روز رہ گئے‘نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کیلئے مشاورتی عمل شروع نہ ہوسکا۔ چیف الیکشن کمیشنر کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے معاملے پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ابھی تک اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خط کا جواب نہیں دیا۔ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر مشاورت جاری ہے جس کے بعد جواب کا فیصلہ ہوگا۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ 26 جنوری کو ریٹائر ہونگے۔ممبر سندھ نثار درانی ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی 26 جنوری کو ریٹائر ہونگے۔ آئین کے مطابق وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان چیف الیکشنز کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کیلئے مشاورت ہوگی۔مشاورت کے ساتھ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے۔تاحال پارلیمانی کمیٹی تشکیل نہ دی جاسکی۔پارلیمانی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے برابری کی بنیاد پر 12 ممبران ہوتے ہیں۔وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق رائے نہ ہونے پر ہر پوسٹ کیلئے 3 تین نام کمیٹی کو بھجوائے جاتے ہیں۔نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی 45 روز میں ہونا ضروری ہے۔نئے چیف الیکشن کمشنر و ممبران کی تعیناتی تک موجودہ چیف الیکشن کمشنر و ممبران کام کرتے رہیں گے۔ادھر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہناہے کہ حکومت نے تاحال ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔68 سال سے کم سابق سپریم کورٹ ججز بیوروکریٹ بھی چیف الیکشن کمشنر کیلئے اہل ہیں۔65 سال سے کم ہائیکورٹ ریٹائرڈ ججز،بیوروکریٹ و ٹیکنوکریٹ الیکشن کمیشن ممبر کیلئے اہل ہیں۔
الیکشن کمیشن