برٹش ہائی کمیشن کی طرف سے خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے انڈونیشیا میں ٹریننگ، سی ٹی او گوجرانوالہ عائشہ بٹ سمیت تین خواتین افسران نے قوم کا نام روشن کردیا

 برٹش ہائی کمیشن کی طرف سے خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے انڈونیشیا میں ...
 برٹش ہائی کمیشن کی طرف سے خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے انڈونیشیا میں ٹریننگ، سی ٹی او گوجرانوالہ عائشہ بٹ سمیت تین خواتین افسران نے قوم کا نام روشن کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گوجرانوالہ (ویب ڈیسک) پاکستانی خواتین ہرشعبے میں اپنا لوہا منوارہی ہیں اور اب برطانوی ہائی کمیشن کی طرف سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے انڈونیشیا میں ہونیوالی تربیتی ورکشاپ میں سی ٹی او گوجرانوالہ عائشہ بٹ سمیت تین خواتین پولیس افسران نے پاکستان کی نمائندگی کی اورافسران کی قابلیت کو دیکھنے کے بعد وہاں پاکستان کی تعریفیں ہوتی رہیں اور شرکا نے توقع ظاہر کی کہ عائشہ بٹ جیسی افسران کی موجودگی میں مملکت میں خواتین کو حقوق حاصل کرنے میں اب کسی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ 
تفصیل کے مطابق برٹش ہائی کمیشن نے انڈونیشیا کے شہرسمی رگ میں موجود انڈونیشین پولیس اکیڈمی میں پانچ روز تربیتی ورکشاپ کروائی جس کا مقصد خواتین کو بالخصوص پولیس سروس میں بااختیار بنانا تھا، پاکستان کے علاوہ سری لنکا، کمبوڈیا، ویتنام ،انڈونیشیا، منگولیا سے بھی افسران ورکشاپ کا حصہ تھے ، پولیس کے علاوہ کچھ لوگوں کا تعلق آرمی اور کسٹمز سے بھی تھا جنہیں آسٹریلین، برطانوی اور کینیڈین افسران نے تربیت دی ۔


بتایا گیا ہے کہ پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ میں پاکستان سے عائشہ بٹ کے علاوہ پنجاب سے دو اے ایس پیز نے نمائندگی کی ،ورکشاپ کے آخر میں ایک سرٹیفکیٹ بھی دیا گیا ۔