حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات شروع
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومتی کمیٹی کے رکن اسحاق ڈار، عرفان صدیقی، نوید قمر اجلاس میں شریک ہیں،راجہ پرویز اشرف، رانا ثنا اللہ، عبدالعلیم خان،سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بھی اجلاس میں شریک ہیں،اسد قیصر، حامد رضا اور علامہ راجہ ناصر عباس بھی اجلاس میں شریک ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمرایوب کا کہنا تھا کہ آج مذاکرات کا پہلا دور ہے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے،یہ بھی دیکھیں گے کہ حکومت کی نیت کیا ہے،بانی پی ٹی آئی سے میری نہ ہی مذاکراتی ٹیم کی ملاقات ہو سکی،ہم اڈیالہ جیل گئےتھے لیکن اس دن مجھے گرفتار کرلیاگیا،پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کیلئے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ، سینیٹر عرفان صدیقی، راجہ پرویز اشرف، سید نوید قمر، خالد مقبول صدیقی، عبدالعلیم خان اور چودھری سالک حسین شامل ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے حکومت کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل کا خیر مقدم کیا تھا۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم میں عمرایوب، علی امین گنڈاپور، صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجا اور اسد قیصر شامل ہیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے حکومت سے مذاکرات کیلئے مطالبات کا ڈرافٹ بھی تیار کر لیا ہے۔تیار کردہ ڈرافٹ کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے 5 ہزار سے زائد سیاسی قیدیوں کی فہرست تیار کی گئی ہے، سیاسی قیدیوں کی فہرست میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کا نام سرفہرست رکھا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے دوران سیاسی قیدیوں کی رہائی، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے مطالبات رکھے جائیں گے، جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ کے 3 انتہائی سینئر ججز پر مشتمل ہونے کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔