خیبر پختونخوا  میں فوجی کارروائیاں ان کا حق، روکنا ہمارا اختیار نہیں:علی امین 

    خیبر پختونخوا  میں فوجی کارروائیاں ان کا حق، روکنا ہمارا اختیار ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(آئی این پی)خیبر پختونخوا کے وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے کہاہے کہ صوبے میں فوج جو کارروائیاں کر رہی ہے وہ آئین کے تحت ان کا حق ہے، اس پر ہمارا اختیار نہیں کہ ہم انھیں روک سکیں،  اس جنگ کو کیسے لڑنا چاہیے وہ یہ ہے کہ مذاکرات کرنے چاہییں اور یہ جو کارروائیاں ہو رہی ہیں یہ مسئلے کا حل نہیں ہے،افغانستان سے مثبت پیغام آیا ہے، ان سے صوبائی حکومت مذاکرات کریگی،ملک کے اندر لاقانونیت ہے محسن نقوی نے ہر محکمے اور ہر ادارے کو تباہ کردیا  ہے،ہم آزادی کے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور  پشاور میں جلسہ کرکے ثابت کریں گے کہ پوری قوم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیرِ اعلی خیبر پختونخوا سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا شہریوں کو ہونے والے نقصان کے حوالے سے کوئی قانونی کارروائی ہونی چاہیے تو ان کا کہنا تھا کہ اس صوبے میں جو دہشتگردی دوبارہ شروع ہوئی ہے، وہ کئی دہائیوں سے ہو رہی ہے۔  وزیرِ اعلی کے پی کا کہنا تھا کہ جہاں تک کارروائی کی بات ہے، دہشتگرد بھی کر رہے ہیں اور دہشتگردوں کے خلاف ہماری فورسز بھی کر رہی ہیں۔ لیکن اس میں کسی بھی طرح سے کولیٹرل ڈیمج یا عام شہریوں کی ہلاکت ہمیں قابلِ قبول نہیں۔وزیرِ اعلی کا کہنا تھا ان کارروائیوں میں کوئی بھی شہری ہلاک ہوتا ہے تو ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ یہ نہیں ہونا چاہیے لیکن اس جنگ کے میں یہ بار بار ہو رہا ہے۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں کے خلاف زمینی کارروائی کے ساتھ ساتھ مارٹر گولے کا بھی استعمال ہوتا ہے، ڈرون بھی استعمال ہوتے ہیں اور جہاز بھی استعمال ہو رہے ہیں، یہ آئین کے تحت ملٹری کا رائٹ(حق)  ہے۔اس پر ہمارا اختیار نہیں کہ ہم روک سکیں، لیکن ہمارا اس بارے میں موقف ہے کہ اس جنگ کو کیسے لڑنا چاہیے وہ یہ ہے کہ مذاکرات کرنے چاہییں اور یہ جو کارروائیاں ہو رہی ہیں یہ مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قبائلی علاقوں کے لوگوں سے بات ہوئی ہے، ہم نام دینگے اور مذاکرات شروع کریں گے۔علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جتنے آپریشن ہوئے ہیں، کوئی حل نہیں نکلا، دہشتگردی مزید بڑھ گئی، ہم ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات ہوں، افغانستان کی طرف سے مثبت جواب آیا ہے، وہ بھی مذاکرات چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بات چیت کی پیش کی، تنقید کی گئی، یہ وفاق کا مینڈیٹ ہے ہم نے ان سے بات کی ہے، اس ہفتے قبائل کے وفد کے نام وفاق کو بھجوادئیے جائیں گے۔وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہعلی امین گنڈاپور نے کہا کہ ملک کے اندر لا قانونیت ہے، ہمارے خلاف تمام کیسز بے بنیاد ہیں، ہم آزادی کے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں۔ 27  ستمبرکو بانی پی ٹی آئی کے حکم پر جلسہ کررہے ہیں، ہم بڑا جلسہ کرکے ثابت کریں گے کہ لوگ بانی کے ساتھ کھڑے ہیں، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہم اپنا حق حاصل کریں گے، ہماری اور بانی پی ٹی آئی کی پالیسی رہی ہے کہ مذاکرات ہی حل ہے۔

علی امین 

مزید :

صفحہ اول -