خیبرپختونخوا میں سیف سٹی منصوبے
خیبرپختونخوا (کے پی) میں ایک دہائی سے زائد عرصے سے تعطل کے شکار پشاور سیف سٹی منصوبے کا بیشتر کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیف سٹی منصوبے کے حوالے سے طویل عرصے سے شکایات مل رہی تھیں کہ اِس کی تکمیل میں دانستہ تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں جس سے منصوبے کی لاگت بھی کئی گُنا بڑھ چکی ہے۔ اِنہی شکایات کے پیشِ نظر پولیس کے سربراہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) کے پی نے صوبائی حکومت سے معاملات طے کر کے اِس منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرایا تھا۔ منگل کو آئی جی کی سربراہی میں سینٹرل پولیس آفس میں ایک اجلاس ہوا جس کا مقصد پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت اور بنوں میں سیف سٹی منصوبوں پر جاری کام کے علاوہ کوہاٹ، کرک، ٹانک اور شمالی وزیرستان کے منصوبوں کے پی سی ون کا جائزہ لینا تھا۔ آئی جی کے پی کو پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں اور لکی مروت پر کام کی رفتار سے متعلق تفصیلات فراہم کی گئیں۔ اُنہیں بتایا گیا کہ پشاور سیف سٹی منصوبے کا کام تکمیل کے مراحل میں ہے جبکہ دیگر منصوبوں پر کام جاری ہے جس پر آئی جی نے پشاور سیف سٹی کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔ خیبرپختونخوا دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ ہے، اِس لئے اِس کے شہروں کو محفوظ بنایا جانا انتہائی ضروری ہے اور اِس کے لئے سیف سٹی منصوبوں کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرایا جانا چاہئے کیونکہ اِن کی تکمیل سے نہ صرف جرائم کی روک تھام بلکہ دہشت گردی پر بھی قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔
٭٭٭٭٭