عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت و فضیلت!

  عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت و فضیلت!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام مسلم کالونی چناب نگر میں منعقدہ 43ویں سالانہ دوروزہ ختم نبوت کانفرنس، قادیانی فتنہ کے دجل و فریب اور ان کے کفر یہ عقائد و نظریات کو بے نقاب کرنے،عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ، نسلِ نو کی ایمان کی حفاظت کا ذریعہ اور اتحاد امت کا عملی مظاہرہ ہے۔ ختم نبوت کانفرنس سے تمام مسلم مکاتب فکر کے مرکزی قائدئن خطاب کریں گے۔

ختم نبوت کا عقیدہ دین اسلام کے بنیادی عقائد میں سے ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کی رشد وہدایت کا جو سلسلہ حضرت آدم علیہ السلام سے شروع فرمایا تھا اسے اپنے آخری پیغمبر حضرت محمد رسول اللہ ؐ پر ختم فرما دیا اور ختم نبوت کے عظیم الشان محل کی تکمیل حضرت محمد رسول اللہ ؐ پر ختم فرما دیا اور ختم نبوت کے عظیم الشان محل کی تکمیل حضرت محمد رسول اللہ ؐ کا وجود مسعود ہے۔

ختم نبوت کے اس عقیدہ پر قرآن کریم میں متعدد آیات موجود ہیں اور تقریباً دو سو سے زیادہ روایات ہین جن سے عقیدہ ختم نبوت بڑی وضاحت اور صراحت کے ساتھ ثابت ہوتا ہے، ایسے تواتر اور قطعیت کی نظیر کسی اور مسئلہ میں ملنا مشکل ہے۔

دین اسلام میں جس طرح توحید باری تعالیٰ، رسالت او ر قیامت کے بنیادی قطعی اور اصولی عقائد پر ایمان لانا ضروری ہے اسی طرح اس امر پر بھی ایمان لانا لازم ہے کہ حضرت محمد رسول اللہ ؐ اللہ تعالیٰ کے آخری پیغمبر ہیں، یوں تو مکمل قرآن کریم ختم نبوت کی دلیل ہے، کیونکہ قیامت تک کیلئے امتِ مسلمہ کیلئے راہِ نجات قرآن کو ماننا اور اس میں موجود احکامِ خداوندی پر عمل پیرا ہونا ہے۔ اگر آپ ؐ کے بعد بھی کسی نبی کی بعثت متوقع ہوتی تو لازمی تھا کہ اس پر وحی الٰہی بھی نازل ہوتی تو پھر نجات کیلئے اس پر ایمان لانا بھی ضروری ہوتا، ارشاد باری تعالیٰ ہے……

قرآن کریم کی ایک سو کے قریب آیات سے مسئلہ ختم نبوت بڑی صراحت کے ساتھ ثابت ہوتا ہے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے……

ترجمہ: محمد ؐ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں اور لیکن آپ اللہ کے رسول اور تمام انبیاء کو ختم کرنے والے ہیں اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔ (سورۃ الاحزاب 40)

صحابہ کرام ؓ نے آپ ؐ کی جسم و جاں کی حفاظت کی، آپ کے دین کو محفوظ رکھا اسی طرح آپ ؐ کی ختم نبوت کے تحفظ میں جان کی بازیاں لگائیں اور جھوٹے مدعیان نبوت کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا۔ حضرت فیروز ؓ نے اسود عنسی (مدعی نبوت) کا خاتمہ کر کے نبی اکرم ؐ کی زبان نبوت ترجمان سے کامیابی کا مژ دہ پایا اور سیدنا صدیق اکبر ؓ نے جھوٹے مدعی نبوت مسیلمہ کذاب کے خلاف صحابہ کرامؓ کا لشکر تیار کر کے ایمان والوں کو درس دیا کہ پیغمبر اسلام ؐ کی ختم نبوت کے تحفظ کیلئے میدان کارراز میں اتر کر اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر بھی اس کی حفاظت کرنی پڑے تو اس سے دریغ نہ کرنا، یہی وجہ ہے کہ مسیلمہ کذاب کے خلاف جہاد میں شہید ہونے والے صحابہ کی تعداد سابقہ غزوات کی تعداد سے دو گنا زیادہ نظر آتی ہے۔ قرآن و سنت کی ان تصریحات کے مطابق صحابہ کرام سے لے کر آج تک تمام امت کا یہ متفقہ عقیدہ ہے کہ نبی اکرم ؐ آخری نبی ہیں اور آپ کے بعد دعویٰ نبوت کرنے والا جھوٹا اور کذاب ہے بلکہ آنحضرت ؐ کے دنیا سے جانے کے بعد حضرات صحابہ کرام ؓ اور امت مسلمہ کا سب سے پہلا اجماع اس بات پر منعقد ہوا کہ نبی ؐ خاتم النبیین ہیں اور نبوت کا نیا دعویدار خارج از اسلام ہے اور اس کو قتل کرنا واجب ہے کسی صحابی کو بھی مسیلمہ کذاب کے قتل میں ادنیٰ تردد نہیں ہوا اور ہر زمانہ میں اسلامی حکومت نے ہر اس شخص کو قتل کیا ہے جس نے آپ ؐ کے بعد دعویٰ نبوت کیا ہے۔

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام مسلم کالونی چناب نگر میں ختم نبوت کانفرنس جہاں ایک طرف اتحاد امت کا عملی مظاہرہ ہے،وہاں ملک کی موجودہ صورت حال میں قیام امن، اتحاد بین المسلمین کے فروغ، فرقہ واریت کے خاتمہ،امت مسلمہ پر قادیانی فتنہ کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ مسلمان عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے اس کانفرنس میں بھر پور شرکت کر کے عشق رسول ؐ کا عملی ثبوت دیں۔

٭٭٭

چناب نگر میں ختم نبوت کانفرنس، نسل ِ نو کے ایمان اورعقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کا باعث ہو گی

مزید :

ایڈیشن 1 -