ٹیلی نار کا پی ٹی سی ایل میں انضمام، معاملات التواء کا شکار
کراچی(این این آئی)دسمبر 2023 میں پاکستان کی سرکاری ٹیلی کام کمپنی پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ(پی ٹی سی ایل)کی جانب سے ملک میں ناروے کی موبائل فون کمپنی ٹیلی نار کے 100 فیصد حصص خریدے جانے کے باوجود انضمام کا معاملہ فی الحال التوا کا شکار ہے۔ پی ٹی سی ایل نے یہ حصص 108 ارب روپے کے عوض خریدے تھے۔مسابقتی کمیشن آف پاکستان(سی سی پی)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ(پی ٹی سی ایل)کی جانب سے ٹیلی نار پاکستان میں 100 فیصد حصص کے مجوزہ حصول کے حوالے سے اہم معلومات جمع کروانے کا منتطر ہے۔سی سی پی کو 29 فروری 2024 کو پی ٹی سی ایل کی انضمام سے قبل کی درخواست موصول ہوئی جو ابتدائی طور پر غلط فیس کے ساتھ جمع کرائی گئی تھی۔ بقایا فیس بعد میں 6 مارچ 2024 کو کمیشن کو بھجوائی گئی۔20 مارچ 2024 کو مزید معلومات کی درخواست کے باوجود سی سی پی کو ابھی تک پی ٹی سی ایل کے وکلاسے مطلوبہ معلومات موصول نہیں ہوئی ہیں۔کمیشن کے پاس تمام مطلوبہ معلومات جمع ہونے کے بعد جانچ پڑتال مکمل کرنے کے لئے30 ورکنگ دن ہوں گے۔ پہلے مرحلے کے جائزے کے لیے 30 ورکنگ ڈے ٹائم فریم کا آغاز پی ٹی سی ایل کے وکلا کی جانب سے کمیشن کی جانب سے مانگی گئی بقایا معلومات جمع کرانے کے بعد ہوگا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ سی سی پی کا محکمہ انضمام اس وقت 21 درخواستوں پر کارروائی کررہا ہے۔ پی ٹی سی ایل کی جانب سے ٹیلی نار کا حصول ان درخواستوں میں سے ایک ہے۔پی ٹی سی پی کی جانب سے پی ٹی سی ایل کے انضمام سے قبل کی درخواست پر پیش رفت کے حوالے سے گمراہ کن معلومات شائع کرنے والے متعدد اخبارات کا حوالہ دیتے ہوئے سی سی پی نے میڈیا کو خبردار کیا ہے کہ وہ انضمام کے بارے میں قیاس آرائیوں اور قبل از وقت معلومات کے پھیلا ؤسے گریز کرے۔ درست معلومات کے لیے براہ راست کمیشن سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ ٹیلی نارنے پاکستان میں 18 سال قبل موبائل فون سروس کا آغاز کیا تھا اور اس کمپنی کے صارفین کی تعداد ساڑھے چار کروڑ سے زائد ہے۔
ٹیلی نار