”پرائم منسٹر ہاﺅس میں بیٹھ کر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سازش ہوئی کہ انہیں گرفتار کریں اور ۔۔“مریم نواز بر س پڑیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )مریم نوازشریف نے کہاہے کہ بشیر میمن نے ادارے کے سربراہ تھے اور ادارے کا سربراہ ذمہ داری سے بات کرتا ہے ، ان کرداروں کو ہم کچھ نہیں سمجھتے ، حکومتی سربراہ نے کہا کہ فلاں کو جیل میں ڈال دو ، اس طرح تو ڈان یا گینگسٹر کرتے ہیں، ابھی آپ حکومت میں ہیں ، تو آپ کے خلاف ا تنی بڑی گواہی آ رہی ہے اس دن کا سوچیں جب آپ کی حکومت ختم ہو گی تو کیا ہو گا۔
انہوں ںے کہا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی گواہی ریکارڈ پر ہے ، اللہ ارشد ملک کی مغفرت کرے ان کی گواہی بھی ریکارڈ پر ہے ۔ جو الزامات بشیر میمن نے لگائے ہیں میں نے پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں سنا ہے ، یہ تو مافیا کے ڈان اور گینگ کے سربراہوں نے بھی ایسی حرکتیں نہیں کیں جو پرائم منسٹر آفس کو استعمال کرتے ہوئے ہو رہی ہیں ، لوگوں کو سمجھ آ گئی ہے کہ سیسلین مافیا کیا ہوتا ہے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مریم نواز نے اپنے مخالفین کو چن چن کر نشانہ بنایاہے ، اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ پاکستا ن کی پوری دنیا میں بدنامی ہوئی، ہر محاذ پر عمران خان کو ناکامی اور نااہلی کا سامنا کرنا پڑا ، دنیا بھر میں پاکستان کی فلائٹس بند کی جارہی ہیں ، عوام پر لاقانیت اور مہنگائی کا عذاب ہے ، پاکستان کے شہر کوڑے کے ڈھیر بن گئے ہیں ،۔
مریم نوازشریف نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کے پورے دن کی کارکردگی یہ ہے کہ آفیسر ز کو بلا کر کہتے ہیں فلاں کو گرفتار کر لو اور فلاں کے خلاف مقدمہ کر دو ، اس سے بھی بڑی بات یہ ہے کہ جو قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ ہواہے ، جس طرح پرائم منسٹر ہاﺅس میں بیٹھ کر ایک جج کے اوپر جو کہ چیف جسٹس بنے گا انشاءاللہ آنے والے وقت میں ، آپ نے اس کے خلاف سازش کی، آپ نے کہا کہ اس کو گرفتار کرو، یہ بہت سنگین معاملہ ہے ،ہم اس کو ایسے نہیں جانے دیں گے ، پاکستان کی تاریخ میں ایسا وقت کبھی نہیں آیا ، ن لیگ اس کو نہیں جانے دے گی ، عدلیہ سے یہ درخواست کر رہی ہوں کہ اس معاملے کو خود دیکھیں ، یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے ، فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ کٹہرے میں کھڑی تھیں ، آج میں فخر محسوس کرتی ہوں کہ انہوں نے کھڑے ہور کر مقابلہ کرتے ہوئے اسے بے نقاب کیا ہے۔