عجیب بات ہے نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں, شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن کو اہم تجویز دیدی

عجیب بات ہے نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں, شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن کو اہم ...
عجیب بات ہے نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں, شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن کو اہم تجویز دیدی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن )عجیب بات ہے نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں,عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ  شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن کو اہم تجویز دیدی۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےعوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو اتحاد بنانے کی اشد ضرورت ہے، پی ٹی آئی کے اندر مسئلہ یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں۔ پی ٹی آئی کے جو لوگ باہر ہیں ہر آدمی مختلف بات کرتا ہے، پی ٹی آئی کے ہر لیڈر کی بات میں تضاد نظر آتا ہے۔  مولانا فضل الرحمان کو پی ٹی آئی سے متعلق تحفظات ہیں، جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے اختلافات ہیں لیکن بڑے مقصد کیلئے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ جب اپوزیشن کے لوگ ایک دوسرے پر تنقید کریں گے تو معاملات آگے کیسے چلیں گے، کے پی کے وزیراعلیٰ مولانا پر ذاتی حملے کریں گے تو ماحول خراب ہوگا، مولانا پر ذاتی حملوں کے حوالے سے بات ابھی تک سلجھ نہیں سکی۔ 

"جنگ " کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ آئین اور قانون کی حکمرانی پر ہم سب اکٹھے ہیں، 2018 تک حالات مختلف تھے اب مختلف ہیں۔ گزشتہ 7 سال میں حکومت چلانے کا نظام بدل چکا ہے، اختیارات کس کے پاس ہیں یہ بات آج واضح نہیں، 6 کینالز کی بات ہو رہی ہے یہ کوئی نہیں بتا رہا پانی کہاں سے آئے گا۔  پنجاب کو بھی پانی پورا نہیں مل رہا سندھ کو بھی نہیں مل رہا، کینالز کے معاملے پر پنجاب اور سندھ میں گہری تشویش ہے، میاں نواز شریف سینئر ترین سیاستدان ہیں ان کو آگے آنا چاہیے۔  نواز شریف کردار ادا نہیں کریں گے تو کون کرے گا، آج نواز شریف کا کردار زیادہ بنتا ہے، ان کی جماعت حکومت میں ہے، عجیب بات ہے نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں۔ پارٹی یا سیاستدان کو کوئی ختم نہیں کرسکتا عوام کرسکتے ہیں، مائنس پلس والا نظام نہیں چل سکتا، بانی پی ٹی آئی کو اپنی اصلاح کرنی چاہیے، ان کا دور کوئی اچھا نہیں رہا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا پنجاب میں بزدار حکومت کرپٹ ترین تھی، کے پی میں 12 سال سے کرپٹ ترین حکومت چل رہی ہے، پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت نے 4 سال میں ایک پیسے کا کام نہیں کیا۔ بانی پی ٹی آئی کو عوام کی حمایت حاصل ہے لیکن اقتدار میں آکر اگر وہی کام کرنے ہیں تو کیا فائدہ، حکومت کا معیشت کو سنبھالنے کا دعویٰ غلط ہے۔ پاکستانی معیشت کی گروتھ آج بھی منفی ہے۔  عام آدمی کا سٹاک مارکیٹ سے کیا لینا دینا، قرضے لینا کوئی کامیابی نہیں ہے، جب کمپنیوں پر 62 فیصد ٹیکس لگے تو معیشت کیسے اوپر جائے گی، سٹاک مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ سے معیشت کی گروتھ نہیں ہوتی۔