190ملین پاؤنڈز ریفرنس؛ بانی پی ٹی آئی  کی درخواست بریت کا ریکارڈپیش،نیب پراسیکیوٹر نے وقت مانگ لیا

190ملین پاؤنڈز ریفرنس؛ بانی پی ٹی آئی  کی درخواست بریت کا ریکارڈپیش،نیب ...
190ملین پاؤنڈز ریفرنس؛ بانی پی ٹی آئی  کی درخواست بریت کا ریکارڈپیش،نیب پراسیکیوٹر نے وقت مانگ لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)190ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی و بشریٰ بی بی کے وکیل نے ٹرائل کورٹ سے درخواست بریت کا ریکارڈ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کر دیا،نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ ہمیں ریکارڈ دیکھنے کیلئے وقت دیدیا جائے، دو ہفتے بعد سماعت رکھ لیں، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ آپ دو ہفتے مانگ رہے ہیں لیکن ہم سماعت دس دن کیلئے ملتوی کر دیتے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر سماعت  ہوئی،چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواستوں پر سماعت کی،بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گِل اور نیب پراسیکیوٹر امجد پرویز عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نےاستفسار کیا کہ ٹرائل کہاں تک پہنچا ہے؟ نیب پراسیکیوٹر امجد پرویز نے کہاکہ نیب کے تفتیشی افسر پر جرح جاری ہے، ملزمان کے وکلاء کیس تاخیر کا شکار کر رہے ہیں،چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ ہم نے ٹرائل روکا تو نہیں ہے اسے مکمل کر لیں نا۔

چیف جسٹس نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ اس عدالت کے آرڈر کا غلط استعمال تو نہ کریں،جرح میں جتنا مرضی وقت لے لیں لیکن جرح مکمل کر لیں،یہ تاثر نہیں جانا چاہیے کہ آپ کیس میں تاخیر کر رہے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی و بشریٰ بی بی کے وکیل نے ٹرائل کورٹ سے درخواست بریت کا ریکارڈ عدالت میں پیش کر دیا،نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ ہمیں ریکارڈ دیکھنے کیلئے وقت دیدیا جائے، دو ہفتے بعد سماعت رکھ لیں، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ آپ دو ہفتے مانگ رہے ہیں لیکن ہم سماعت دس دن کیلئے ملتوی کر دیتے ہیں، عدالت نے درخواستوں پر سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کو 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا حتمی فیصلہ سنانے سے روکنے کے حکم میں 7 نومبر تک توسیع کردی۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو کیس کا حتمی فیصلہ دینے سے روک رکھا ہے۔