اسرائیل کا یمن پر حملہ، حوثی وزیر اعظم اور 12 وزراء مارے گئے

صنعاء (ڈیلی پاکستان آن لائن) یمن کے حوثیوں نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں گروپ کی حکومت کے وزیرِاعظم احمد الرہوی ہلاک ہوگئے ہیں۔
حوثیوں کے مطابق احمد الرہوی جمعرات کو دارالحکومت صنعاء میں ہونے والے حملے میں وزراء کے ایک گروپ کے ساتھ مارے گئے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی حکومت کے دیگر کئی وزراء بھی اس حملے میں مارے گئے ، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
الجزیرہ کے مطابق احمد الرہوی حوثیوں کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں قائم حکومت کے وزیرِاعظم کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے۔ وہ ایک ورکشاپ کے دوران دیگر وزراء کے ہمراہ نشانہ بنے۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جمعرات کو صنعاء کے علاقے میں ’’حوثی دہشت گرد حکومت کے فوجی ہدف‘‘ کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیل حالیہ مہینوں میں بارہا حوثی پوزیشنز کو نشانہ بنا چکا ہے، جبکہ حوثیوں کی جانب سے اسرائیل اور مغربی جہازوں پر حملے جاری ہیں، جنہیں وہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی قرار دیتے ہیں۔ حوثیوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے ان کی عسکری کارروائیوں کو نہیں روک سکیں گے۔
حوثی صدارتی دفتر نے ہفتے کو اعلان کیا کہ مہلک حملے کے باوجود ان کی حکومت اور ادارے اپنے فرائض سرانجام دیتے رہیں گے۔
تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ جمعرات کے فضائی حملے میں کتنے افراد مارے گئے۔ تاہم اسرائیلی میڈیا نے نام ظاہر نہ کرنے والے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے پوری حوثی کابینہ کو نشانہ بنایا، جس میں وزیرِاعظم اور 12 دیگر وزراء شامل تھے۔
یہ حملہ اس سے 4روز قبل 24 اگست کو صنعاء پر ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے کے بعد کیا گیا تھا، جس میں 10 افراد ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ اُس وقت اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس نے حوثیوں کے فوجی مراکز اور صدارتی محل کو نشانہ بنایا۔