مقدمات کے ریکارڈ نے پنجاب پولیس کے جرائم میں کمی کے دعوؤں کی قلعی کھول دی
لاہور (ویب ڈیسک) سال 2024 کے دوران پنجاب میں درج ہونے والے مقدمات کے ریکارڈ نے پولیس کے جرائم میں کمی کے دعوؤں کی قلعی کھول دی۔
تفصیل کےمطابق رواں سال کے دوران سنگین جرائم کی شرح میں اُلٹا 5 فیصد اضافہ ہوگیا اور 2023کی نسبت57 ہزار مقدمات زیادہ درج ہوئے تاہم پولیس حکام کہتے ہیں کہ مقدمات کے اندراج میں اضافہ شہریوں کو مقدمات کےفوری اندراج کی سہولت ملنے کی وجہ سے ہوا ہے۔
پولیس دعوےکرتی ہے کہ صوبے میں جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے، لیکن دوسری جانب پنجاب پولیس کا 2024 کےجرائم کا ریکارڈ ان دعوؤں کے برعکس ہے۔پولیس ریکارڈ کے مطابق صوبے میں ساڑھے 11ماہ کے دوران مجموعی طور پر 10 لاکھ 67 ہزار سے زائد مقدمات درج ہوئے،ان میں ڈکیتی کے دوران قتل کی 233 وارداتیں،خواتین سے اجتماعی زیادتی کے ایک ہزار 262 اورکم عمر بچوں سے جنسی جرائم کے 3ہزار880 واقعات رپورٹ ہوئے۔اغواء برائے تاوان کے 85، اندھے قتل کے 504 واقعات بھی سامنےآئے۔
"جیونیوز" کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران کا دعویٰ ہےکہ شہر میں گزشتہ سال کی نسبت 50 ہزار مقدمات کم درج ہوئے ،جبکہ انویسٹی گیشن اور آرگنائزڈ کرائمز یونٹ نے سیکڑوں کیسز حل کرکےملزموں کو سزائیں دلوائیں۔