پیپلز پارٹی برطانیہ کے زیر اہتمام بین الاقوامی زوم کانفرنس کا انعقاد ، دنیا بھر سے پارٹی رہنماوں اورعہدے داروں کی شرکت

پیپلز پارٹی برطانیہ کے زیر اہتمام بین الاقوامی زوم کانفرنس کا انعقاد ، دنیا ...
پیپلز پارٹی برطانیہ کے زیر اہتمام بین الاقوامی زوم کانفرنس کا انعقاد ، دنیا بھر سے پارٹی رہنماوں اورعہدے داروں کی شرکت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (مجتبیٰ علی شاہ )پاکستان پیپلز پارٹی برطانیہ کے زیر اہتمام پارٹی کے ۵۳ ویں یوم تاسیس کے موقع پر ایک بین الاقوامی زوم کانفرنس کا انقاد ہوا جس میں دنیا بھر سے پیپلز پارٹی کے رہنماو¿ں اورعہدے داروں نے شرکت کی ،پیپلز پارٹی کے انتہائی سینئراور بانی رہنما و بھٹو صاحب کے بااعتماد ساتھی پروفیسر این ڈی خان نے تمام شرکاءکو مبارک باد دی اور کہا کہ آج کا دن ایک تاریخی دن ہے انھوں نے ان حالات کا ذکر کیا جواس وقت ملک میں تھے اور جس کی وجہ سے پی پی پی کا قیام وجود میں آیا انھوں قائد عوام شہید ذولفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے طرز سیاست پر گفتگو کی اور بتایا کہ کس طرح ان دونوں لیڈورں نے عوامی مسائل اور عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کی۔
 پروفیسر این ڈی خان نے شرکاء کے سوالات کے جواب بھی دیے اور کہا کہ بہت جلد انشاءاللہ پنجاب سمیت ملک بھر میں سٹیڈی سرکل کام کرے گا جس سے ملک بھر کے نوجوانوں کو بھٹو خاندان کے طرز سیاست سے آگہی ہوگی اپنی زندگی کی کءبہاریں پیپلز پارٹی کے ساتھ گزارنے والے نہایت ہی سینئر رہنما جناب سینیٹر (سابق) تاج حیدر نے اپنی گفتگو میں پیپلز پارٹی برطانیہ و گریٹرلندن کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے اس دن کی مناسبت سے ایک بین القوامی کانفرنس کا انقاد کیا انھوں نے پیپلز پارٹی کے قیام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی سے پہلے غریب عوام کے لیے کوئی جماعت نہیں تھی اور پہلے والی حکومتیں بیرونی قوتوں کی ایما پر کام کرتی تھیں جب پی پی پی بنی تو پاکستان کے سرمایہ داروں اور جاگیردار طبقہ نے کہا کہ یہ کیسی جماعت ہے اس میں تو غریب اور مزدور لوگ ہیں تب بھٹو صاحب نے کہا کہ یہی لوگ پاکستان کا مستقبل ہیں اور پی پی پی ان ہی غریب لوگوں کی جماعت ہے اور یہ پاکستان کے اصل وارث ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے قیام کا مقصد ا±س وقت کی اسٹیبلیشمینٹ کی میوزیکل چیئر کا خاتمہ تھا شہید زولفقار علی بھٹو نے اسلامی سربراہ کانفرنس کا انعقاد کیا اور ایک اسلامی بلاک کا قیام عمل میں آیا جو ان کا بہت بڑا جرم بن گیا بھٹو شہید نے پاکستان کے ایٹمی توانائی کے حصول کی کامیاب کوششیں کی اور عوام میں ایک نیا شعور بیدار کیا اور یہی شعور ہمارا حقیقی ہتھیار ہے جو ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی برطانیہ کے صدر جناب محسن باری نے اپنے خطاب میں تمام شرکاءکا شکریہ ادا کیا خاص طور پر جناب پوفیسر این ڈی خان جناب تاج حیدر اور سینیٹر عاجز دھامرہ کا کہ انھوں نے ان کی دعوت پر اس کانفرنس میں شرکت کی انھوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے قیام کا جو مقصد تھا وہ آج بھی پورا نہیں ہوا اور جب بھی پیپلز پارٹی اقتدار میں آکر اس مقصد کے حصول کی کوشیش کرتی ہے اسے سازشوں کے تحت ہٹا دیا جاتا ہے انھوں نے کہا اب بلاول بھٹو اپنے نانا اور والدہ کے مشن کو لے کر آگے بڑھے ہیں اور ہمیں مل کر ان کے ہاتھ مظبوط کرنے ہونگے اس موقع پر انھوں نے پارٹی کے تمام شہدا کی مغفرت کی دعا کی اور ساتھ ساتھ ا±ن تمام ساتھیوں اور بلاول بھٹو زرداری صاحب کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعا کی۔
 سینئر وسابق وزیر تعلیم سندھ جناب پیر مظہر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی اپنے قیام سے لیکر آج تک سہی معنوں میں عوام کی نمائندگی کا حق ادا کر رہی ہے اور ہمیشہ اپنے کارکنوں کی آواز بنی ہے اور ایک حقیقی عوامی نمائدہ جماعت ہونے کا شرف صرف پیپلز پارٹی کو ہی حاصل ہے انھوں نے پی پی پی میں تنظیم سازی کی تجویز پیش کی اور کہا کہ اس سے کارکنوں میں مزید حوصلہ پیدا ہوگا انھوں نے پی پی پی کے سابقہ ادوار میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کا بھی ذکر کیا سینیٹر عاجز دھامرہ جو کہ ملتان جلسہ کہ سلسلے میں اپنے ساتھیوں سندھ پیپلز یوتھ کے صدرجاوید نائب لغاری بلاول بھٹو کے کوارڈینیٹرمیر سہراب خان مری ان کے اپنے کوارڈینیٹر اور عمران دھامرہ کے ساتھ ملتان میں موجود تھے شرکت کی اور اپنے خطاب میں کہا کہ سب سے پہلے تو میں پی پی پی برطانیہ و گریٹر لندن کو مبارک باد پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس عظیم دن کے موقع پر دنیا بھر سے پی پی پی کے رہنماو¿ں کو زوم کے ذریعے اکھٹا کیا اور اپنے خیالات کے اظہار کا موقع دیا انھوں نے کہا کہ جس طرح کے حالات 1967 میں تھے اس وقت واقعی ایک عوامی نمائدہ جماعت کی ضروت تھی اور زولفقار علی بھٹو نے اسی کمی کو محسوس کرتے ہوئے ایک عوامی جماعت کی بنیاد رکھی اور کسانوں ،غریبوں اور مزدوروں کو ان کے حقوق دیئے اور روٹی کپپڑا اور مکان کا جو نعرہ لگایا وہ وقت نے ثابت کیا کہ بلکل ٹھیک تھا آج موجودہ حکومت ا±س وقت کے آمروں کی پیروی کرتے ہوئے عام انسان کا جینا دو بھر کئے ہوئے ہے اور ایک مرتبہ پھر پی پی پی عوام کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ان آمروں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے اور ملتان جلسہ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
 عمران دھامرہ نے کہا کہ پی پی پی نہ تو ماضی میں ان آمروں کے آگے جھکی تھی اور نہ ہی آج جھکے گی شہید زولفقار علی بھٹو حق وسچائی کا علم تھامے سولی پر چڑھ گئے اور آج ہم انہی کی پیروی کر رہے ہیں اس موقع پرگریٹر لندن کے صدر میاں سلیم نے بھی خطاب کیا اور کہا آج پاکستان کی جتنی بھی کامیابی ہے اس میں پاکستان پیپلز پارٹی کا بہت کردار ہے اور ہمیں آج کل سے بھی زیادہ محنت کی ضرورت ہے تاکہ ہم آج کی نوجوان قیادت بلاول بھٹو کے ہاتھ مضبوط کرسکیں اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم مل کر کام کریں پیپلز پارٹی پنجاب کی پہچان جناب جہانگیر بدر مرحوم کے صاحبزادے ذولفقار علی بدر نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی وہ واحد جماعت ہے جو طلبہ مزدور اور کسان کی نمائدہ جماعت ہے اور یہ وہ جماعت ہے جس نہ طلبہ تنظیم کی بنیاد رکھی اور ان کے والد نے بھی اسٹوڈنٹ لائف سے سیاست کا آغاز کیا اور بھٹو صاحب کے قافلے میں شامل ہوئے اس زوم میٹنگ میں پی پی پی برطانیہ کے نائب صدر ریاض کوھمروی پی پی پی انسانی حقوق برطانیہ کے صدر خواجہ معین الدین سید نے بھی شرکت کی امریکہ سے سیمی اسد جن کو یہ شرف بھی حاصل ہے کہ وہ پی پی پی امریکہ کی پہلی خاتون جنرل سیکریٹری ہیں نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ نہ صرف پی پی پی اپنے قیام سے بلکہ آج تک عوام کی نہ صرف ایک مقبول جماعت ہے بلکہ ان کے حقوق کے لیے بھی کوشاں ہے اور ایک پی پی پی ہی پاکستان کے معاشی اورروشن مستقبل کی ضامن ہے برطانیہ وومن ونگ کی صدر انجم جرال نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان کی وہ واحد جماعت ہے جو ایک عام آدمی کے مسائل حل کرسکتی ہے انھوں نے اس موقع پر کارکنوں کو مبارک باد بھی دی برطانیہ وومن ونگ کی جنرل سیکریٹری سمعیہ علی نے اس موقع پر کہا کے ہم سب کو مل کر کام کرنا چاہیے اور پارٹی کا جو منشور ہے اس پر دل سے عمل کرنا ہوگا اور پارٹی کے قائدین کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرنا چاہیے برطانیہ کی کشمیر کمیٹی کے چئیرمین جناب خورشید بخاری نے کہا کہ پارٹی کے 53 ویں یوم تاسیس پر میں آپ سب کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور پیپلز پارٹی نے جتنا کشمیر کاز کے لیے کام کیا شائد ہی کسی اور حکومت نے کیا کینڈا سے ابرہیم دانیال سابق صدر پی پی پی کینڈا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے زولفقار علی بھٹو سے لیکر جناب آصف علی زرداری صاحب کے دورِ حکومت کے کارناموں اور ان کے ادوار میں ہونے والی ترقی کا ذکر کیا ایڈیشنل جنرل سیکریٹری پی پی پی برطانیہ جناب عمر میمن نے اپنے خطاب میں پی پی پی کے قیام اور ان ادوار کا ذکر کیا جب محترمہ نے حکومت سنبھالی اور اس کے بعد کس طرح سامراجی قوتوں کی وجہ سے انھیں جلاوطنی کرنی پڑی اور دوران جلا وطنی کس طرح محترمہ نے دن رات پاکستان میں حقیقی جمھوریت کی باحالی کے سلسلے میں محنت کی ۔
پی پی پی برطانیہ کے علی خاقان مرزا نے بھی خطاب کیا پی پی پی گریٹرلندن کے نائب صدر اسد نواز خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج 53 سال پہلے قائد عوام نے جس سوچ کی بنیاد پر اس پارٹی کی بنیاد رکھی وقت نے انھیں سچ ثابت کیا انفارمیشن سیکریٹری فخر عمران نے کہا کہ آج بھی پاکستان کی عوام بھٹو شہید کے ا±س فلسفے اور سوچ کے ساتھ کھڑی ہے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری گریٹر لندن ندیم میوے والا نے اس موقع پر کہا کہ آج سے 53 سال پہلے بھٹو شہید نے جس پارٹی کی بنیاد رکھی وہ نہ صرف پاکستان میں یکجہتی و وفاق کی علامت ہے بلکہ اس کی بنیادیں پوری دنیا میں پھیلی ہوئی اور مظبوط ہیں جس کا اندازہ آج کی بین القوامی کانفرنس سے لگایا جاسکتا ہےپی پی پی یورپ کے قائم مقام صدر ابرار میر نے بھ خطاب کیا اور کہا شہید با با کی جماعت نے عوام میں جس طرح مقبولیت حاصل کی وہ ان کی سوچ اور فلسفہ کی وجہ سے تھا انھیں ایک عام غریب آدمی ایک طالب علم اور کسان کے مسائل کا احساس تھا اور وہ ہمیشہ انھی کی بات اور ان مسائل کے حل کی بات کرتے تھے اس بین القوامی زوم کانفرنس میں آسٹریلیا سے حنیف مقدم امریکہ سے رجب بروہی پاکستان سے شکیل ایرانی اور آغا علی حیدر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا تقریب میں ایسٹ لندن کے جنرل سیکریٹری یونس آفریدی بھی موجود تھے تقریب کو سمیٹتے ہوئے اپنے اختتامی خطاب میں پاکستان پیپلز پارٹی برطانیہ کے صدر جناب محسن باری نے تقریب کے شرکا کا ایک مرتبہ پھر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج کل کے اس مصروف ترین دور میں جس طرح آپ سب لوگوں نے شرکت کی اور اپنا قیمتی وقت دیا وہ اس بات کی گواہی ہے کہ قائد عوام کی سوچ اور فلسفہ کے ساتھ آج بھی ہرپاکستانی کھڑا ہے اور نظریہ بھٹو آج بھی زندہ ہے اور انشا اللہ ہمیشہ زندہ رہے گا پی پی پی اپنے قیام سے لیکر آج تک عوامی نمائدگی کا حق ادا کرتی رہی ہے اور رہے گی ہم نے کئی مرتبہ آمروں کا سامنا کیا اور اب بھی کر رہے ہیں نہ تو ہم پہلے کبھی ان کے آگے جھکے نہ اب گھٹنے ٹیکے گیں دوسروں کی طرح اس آمریت کوبھی بہت جلد گھر بھیج کر دم لیں گے اور ایک مرتبہ پھر سیاست کو ڈرائنگ روم سے نکال کر عوام تک پہنچائیں گے

مزید :

برطانیہ -