سکھر پولیس کا اہلکار عدالت میں پیشی کے موقع پر اپنے ہی افسران پر پھٹ پڑا

سکھر(ڈیلی پاکستان آن لائن)سکھر پولیس کا اہلکار عدالت میں پیشی کے موقع پر اپنے ہی افسران پر پھٹ پڑا۔
تفصیلات کے مطابق سکھر پولیس کے اغوا کے مبینہ مقدمے میں گرفتار پولیس اہلکار غلام شبیر بھیو کو اس کے خلاف دائر مقدمے کی سماعت پر سکھر سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا عدالت میں پیشی کے وقت اہلکار غلام شبیر بھیو میڈیا کو دیکھتے ہی اپنے افسران کے خلاف پھٹ پڑا غلام شبیر بھیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں سندھ پولیس کا سپاہی ہوں اور مجھے میرے افسران نے قابل ہونے پر شکارپور اور کشمور کندھ کوٹ جیسے خطرناک اضلاع میں ایس ایچ او لگا رکھا تھا میں جہاں بھی رہا ڈاکوؤں کو کھلا چیلنج کرتا تھا کہ میرے تھانے کی حدود میں کوئی واردات کرکے دکھائیں اور میرا یہی ڈاکوؤں کو دیا گیا چیلنج میرے لیے عذاب بن گیا ڈاکوؤں کے کہنے پر میرے اپنے افسران میرے دشمن بن گئے اور انہوں نے مجھ پر میرے افسران نے ظلم کیا ہے اور مجھے اغوا کے ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار نہ کرکے نہ صرف جیل بھیج دیا ہے بلکہ میرے بچوں سے ان کی روزی روٹی بھی چھین لی ہے میں نے کئی بار کہا کہ مجھ پر داخل مقدمات کی تحقیقات کرلیں اگر الزامات ثابت ہوں تو مجھے بلاتاخیر پھانسی چڑھا دیں جے آئی ٹی بنانے کی درخواست کی لیکن میری ہر درخواست کو نظر انداز کردیا گیا ہے جب یہ پولیس کے بڑے بڑے نام والے افسران اپنے اہلکار کو انصاف فراہم نہیں کرسکتے تو عام آدمی کو کیا انصاف فراہم کریں گے انہوں نے مطالبہ کیا کہ میرے خلاف داخل مقدمات کی تحقیقات کی جائے اور میرے ساتھ انصاف کیا جائے۔