سگریٹ پینے والے لوگوں کو نیند میں سگریٹ کی طلب کیوں نہیں ہوتی؟ اگر آپ جواب سمجھ جائیں تو آپ کیس گریٹ کی عادت ہی چھوٹ جائے گی

سگریٹ پینے والے لوگوں کو نیند میں سگریٹ کی طلب کیوں نہیں ہوتی؟ اگر آپ جواب ...
سگریٹ پینے والے لوگوں کو نیند میں سگریٹ کی طلب کیوں نہیں ہوتی؟ اگر آپ جواب سمجھ جائیں تو آپ کیس گریٹ کی عادت ہی چھوٹ جائے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برمنگھم(نیوز ڈیسک) سگریٹ نوشی کے عادی افراد ایک مخصوص وقفے کے بعد سگریٹ پئے بغیر رہ نہیں سکتے، لیکن حیرت کی بات ہے کہ وہی سگریٹ نوش جو دن میں وقفے وقفے سے سگریٹ پیتے رہتے ہیں رات کے وقت مسلسل سات، آٹھ گھنٹے سوئے رہتے ہیں اور انہیں سگریٹ کی طلب نہیں ہوتی۔ آخر یہ معمہ کیا ہے، یہ جاننے کے لئے سوشل میڈیا ویب سائٹ ریڈٹ پر ایک انٹرنیٹ صارف نے سوال پوسٹ کیا۔

جسم کا وہ حصہ جہاں کبھی بھی انگلی نہیں ڈالنی چاہیے، سائنسدانوں نے خبردار کردیا
ریڈٹ صارف Centimane نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ اگرچہ اس معاملے پر حتمی طور پر کچھ کہنا ممکن نہیں ہے لیکن ہماری کئی طرح کی ضروریات کی نوعیت جاگنے کے اوقات میں اور سونے کے دوران مختلف ہوجاتی ہے۔ دراصل نیند کے دوران انسانی دماغ ہمارے جسم میں بہت سی ایسی تبدیلیاں کرتا ہے جن کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ہماری جسمانی ضروریات کم سے کم ہوجائیں تاکہ ہم بغیر کسی رکاوٹ یا وقفے کے نیند پوری کرسکیں۔ مثال کے طور پر جسم میں پیدا ہونے والے اے ڈی ایچ کیمیائی مادے ہمیں نیند کے دوران پیشاب کی حاجت محسوس نہیںہونے دیتے یا اس کو بہت کم کردیتے ہیں تاکہ ہمیں جاگنا نہ پڑے۔ اسی طرح گریلین اور لیپٹین کی جسم میں افزائش ہوتی ہے جو بھوک کو کنٹرول کئے رکھتے ہیں۔ اسی اصول کے مطابق سگریٹ نوشوں کا دماغ نیند کے دوران نکوٹین کی طلب کو بھی کنٹرول کئے رکھتا ہے تا کہ سگریٹ کی طلب کی وجہ سے نیند میں خلل پیدا نہ ہو۔ دماغ یہ کام کس کیمیکل یا ہارمون کی مدد سے کرتا ہے یہ واضح نہیں، تاہم تحقیق سے یہ ضرور معلوم ہوا ہے کہ نکوٹین کی طلب مکمل طور پر کنٹرول نہیں ہو پاتی اور یہی وجہ ہے کہ سگریٹ نوشوں کو کسی حد تک نیند میں خلل کا سامنا ضرور کرنا پڑتا ہے۔

لائیو ٹی وی نشریات دیکھنے کے لیے ویب سائٹ پر ”لائیو ٹی وی “ کے آپشن یا یہاں کلک کریں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -