اب کے جو نشیبوں میں پرواز ہماری ہے  ...

اب کے جو نشیبوں میں پرواز ہماری ہے  ...
اب کے جو نشیبوں میں پرواز ہماری ہے  ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

شوقین مزاجوں کے رنگین طبیعت کے 
وہ لوگ بلا لاؤ نمکین طبیعت کے 

دکھ درد کے پیڑوں پر اب کے جو بہار آئی 
پھل پھول بھی آئے ہیں غمگین طبیعت کے 

خیرات محبت کی پھر بھی نہ ملی ہم کو 
ہم لاکھ نظر آئے مسکین طبیعت کے 

اب کے جو نشیبوں میں پرواز ہماری ہے 
ہم کون سے ایسے تھے شاہین طبیعت کے 

دیکھی ہے بہت ہم نے یہ فلم تعلق کی 
کچھ بول تکلف کے کچھ سین طبیعت کے 

اس عمر میں ملتے ہیں کب یار نشے جیسے 
دارو کی طرح تیکھے کوکین طبیعت کے 

اک عمر تو ہم نے بھی بھرپور گزاری ہے 
دو چار مخالف تھے دو تین طبیعت کے 

تم بھی تو میاں فاضلؔ اپنی ہی طرح کے ہو 
دیں دار زمانے کے بے دین طبیعت کے 

  کلام :فاضل جمیلی

مزید :

شاعری -