صنفی بنیاد پر تشدد صرف خواتین کا مسئلہ نہیں بلکہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے،امریکی قونصلیٹ اور پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کا مباحثہ

صنفی بنیاد پر تشدد صرف خواتین کا مسئلہ نہیں بلکہ انسانی حقوق کا مسئلہ ...
صنفی بنیاد پر تشدد صرف خواتین کا مسئلہ نہیں بلکہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے،امریکی قونصلیٹ اور پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کا مباحثہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے عالمی 16 روزہ مہم کے موقع پر امریکی قونصلیٹ جنرل لاہور نے پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی (PWPA) اور محکمہ سماجی بہبود پنجاب کے تعاون سے "کمیونٹیز کو صنفی بنیاد پر تشدد سے نمٹنے کے لیے بااختیار بنانا: پائیدار تبدیلی کے لیے حکمت عملی اور حل" کے عنوان سے ایک اہم مباحثے کا انعقاد کیا۔

تقریب کا آغاز امریکی قونصل جنرل کرسٹین ہاکنز نے اپنے خطاب سے کیا، جس میں انہوں نے حکومتوں، کمیونٹیز اور افراد کی مشترکہ ذمہ داری پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، ’’صنفی بنیاد پر تشدد صرف خواتین کا مسئلہ نہیں بلکہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔ مشترکہ کوششوں سے ہم متاثرین کو بااختیار بنا سکتے ہیں، مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لا سکتے ہیں اور پائیدار تبدیلی لا سکتے ہیں۔ امریکہ خواتین کے حقوق اور تحفظ کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔‘‘
پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی چیئرپرسن محترمہ حنا پرویز بٹ نے پنجاب میں خواتین کے تحفظ اور بااختیار بنانے کے لیے اتھارٹی کے اقدامات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے خواتین پروٹیکشن سینٹرز کی رسائی اور کارکردگی کو بہتر بنانے کی حالیہ کوششوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کو قانونی مدد، مشاورت اور پناہ فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات کافی حد تک مکمل ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’خواتین کو بااختیار بنانا معاشرے کی بنیاد کو مضبوط کرنا ہے۔ عوامی و نجی شراکت داری اور کمیونٹی کی شمولیت کے ذریعے ہم ایسا محفوظ ماحول دینے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں خواتین خوف کے بغیر ترقی کر سکیں۔‘‘
یہ سیشن انڈس ہال، ہوٹل اواری، لاہور میں منعقد ہوا۔  پینل میں محترمہ کلثوم ثاقب ڈائریکٹر جنرل PWPA، مسٹر خواجہ سکندر ذیشان ڈائریکٹر جنرل سماجی بہبود پنجاب، ڈاکٹر عائشہ اشفاق چیئرپرسن شعبہ میڈیا و کمیونیکیشن پنجاب یونیورسٹی اور اے ایس پی پنجاب پولیس محترمہ شہر بانو نقوی شامل تھے۔
سیشن کی نظامت محترمہ رابیہ عثمان، ڈسٹرکٹ ویمن پروٹیکشن آفیسر لاہور نے کی، جس میں کمیونٹی آگاہی، ادارہ جاتی ڈھانچے کی بہتری، اور صنفی بنیاد پر تشدد کی رپورٹنگ اور روک تھام میں ٹیکنالوجی کے انضمام پر بات چیت کی گئی۔