میرے قاتل تو مرے اپنے حواری نکلے ۔۔۔

میرے قاتل تو مرے اپنے حواری نکلے ۔۔۔
میرے قاتل تو مرے اپنے حواری نکلے ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

وہ دلاور جو سیہ شب کے شکاری نکلے 

وہ بھی چڑھتے ہوئے سورج کے پجاری نکلے 
سب کے ہونٹوں پہ مرے بعد ہیں باتیں میری 

میرے دشمن مرے لفظوں کے بھکاری نکلے 
اک جنازہ اٹھا مقتل میں عجب شان کے ساتھ 

جیسے سج کر کسی فاتح کی سواری نکلے 
ہم کو ہر دور کی گردش نے سلامی دی ہے 

ہم وہ پتھر ہیں جو ہر دور میں بھاری نکلے 
عکس کوئی ہو خد و خال تمہارے دیکھوں 

بزم کوئی ہو مگر بات تمہاری نکلے 
اپنے دشمن سے میں بے وجہ خفا تھا محسنؔ 

میرے قاتل تو مرے اپنے حواری نکلے 
 کلام : محسن نقوی

مزید :

شاعری -