افغانستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، سرحد تیسرے روز بھی بند

 افغانستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، سرحد ...
 افغانستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، سرحد تیسرے روز بھی بند
سورس: File Photo

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

خیبر (ویب ڈیسک) افغان سرحد پر سیکیورٹی چیک پوسٹ کے معاملے پر افغانستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہونے کے باعث طورخم بارڈر کراسنگ جمعہ کو تیسرے روز بھی تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمد و رفت کے لیے بند رہی۔واضح رہے کہ طورخم بارڈر پوائنٹ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مسافروں اور سامان کی آمدورفت کا اہم مقام ہے۔

ڈان نیوز  نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کابل میں افغان طالبان کی حکومت کے ’سخت مؤقف‘ کی وجہ سے سرحد کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکا۔ان کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی حکام سمجھوتا نہیں کر رہے ، انہوں نے سرحد کی اپنی جانب چیک پوسٹ کے قیام پر اصرار کرتے ہوئے جاری مذاکرات کے دوران کوئی لچک نہیں دکھائی۔

ضلعی انتظامیہ کے ایک عہدیدار ارشاد علی مومند نے بتایا کہ مسلسل تیسرے دن بندش کی وجہ سے معاملات معطل ہو گئے ہیں ، جب ان سے 2 افغان باشندوں ایک خاتون اور ایک بچے کی لاشیں لے جانے کی اجازت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سمجھوتا ہونے تک زندہ یا مردہ کسی کو بھی ’ترجیحی سلوک‘ دینے کے امکان کو مسترد کردیا۔

 ادھر  دن کے اوقات میں سول سوسائٹی کے کارکنوں کے ایک گروپ نے لنڈی کوتل میں امن مارچ کا اہتمام کیا اور دونوں ممالک کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ سرحد کو فوری طور پر دوبارہ کھولنے میں زیادہ سے زیادہ لچک کا مظاہرہ کریں تاکہ معصوم افغان شہریوں کے مسائل کو کم کیا جا سکے۔

مزید :

علاقائی -FATA -خیبر -