ہم مشعل راہ فاؤنڈیشن” کی جدہ میں تقریب
جدہ (محمد اکرم اسد) “ہم مشعل راہ فاؤنڈیشن” جدہ چیپٹر کے عمران رانا نے اس فلاحی تنظیم کو یہاں متعارف کروانے کے لئے شاندار تقریب کا اہتمام کیا جس میں شرکت کے لئے “ہم مشعل راہ فاؤنڈیشن” کے اعلی عہدیداران پاکستان سےآئے تھے جبکہ پاکستانی قونصل جنرل خالد مجید اور انکی زوجہ نے بھی خصوصی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب اور اسکے اغراض و مقاصد سے آگاہ کرتے ہوئے ہم مشعل راہ کے ایگزیکٹو ڈائرکٹر خلیق خان نیازی نے کہا کہ یہ ادارہ معاشرہ کے ان افراد کی دیکھ بھال کرتا ہے جو پیدائشی معزور (اسپشل افراد) ہوتے ہیں اور انکی دیکھ بھال کے لئے ادارے کے مختلفپراجیکٹس کام کر رہے ہیں جن میں “نشیمن” میں مسکان” جو محکمہ سماجی بہبود پنجاب کے تعاون سے (18-50)،سال عمر کے معذور افراد کے لیے مرکز (PWDs)، ان کی آزادانہ زندگی اور مالی امداد کے لیے کام کرنا ایک ہی چھت کے نیچے بااختیار بنانا ہے، “مشعل نور چمن” جوسوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے تعاون سے (4-16)سال کے لئی ایک پراجیکٹ جس کا مقصد خصوصی بچوں کی ذہنی اور جسمانی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔
اسکے علاوہ علاج اور زندگی کی مہارتوں پر مبنی تربیتی پروگراموں کی جدید رینج کے ذریعے ضروریات کو پورا کرنا ہے، “مشعل نور چلڈرن لائبریری” گورنمنٹ سکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے قائم ہے۔ انہوں نے سلائیڈز کی مدد سے بتایا کہ 2018ء میں قائم ہونے والی اس تنظیم نے اپنی سرگرم ٹیم کی تندہی سے پاکستان میں معزور بچوں/افراد کی نگہداشت، (تربیت، تعلیم (نابینا بچے) وغیرہ شامل ہیں کے لئے کام کر رہی ہے، خلیق خان نیازی نے کمیونٹی کے صاحب حثیت افراد سے اپیل کی کہ وہ اس ادارے کی معاونت کے لئے آگے بڑھیں اور انک مدد کے لئے ادارے سے تعاون کریں۔ یہ صدقہ جاریہ ہے جسکا اس رحمان کی جانب سے بہت بڑا اجر ہے اسکے لئے اورسیز پاکستانیز بھی اپنا حصہ ڈالیں۔
مشعل راہ کی چیف ایگزیکٹو آمنہ آفتاب نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کے دو بچے اسپیشل بچے ہیں انہوں بتایا کہ اپنی زندگی کا ایک طویل عرصہ کینڈا میں گزارا، جہاں اسپیشل بچوں کی پرورش کا بہتر انتظام نہ تھا تو وہ پاکستان میں آئیں اور متعلقہ لوگوں سے بات کر کے نہ صرف اپنے بچوں بلکہ پاکستان کے ہر اسپیشل بچے کی دیکھ بھال کا بیڑہ اٹھایا، اور آج اسپیشل بچوں کی نگہداشت، بلکہ انہیں ہنرمندی سکھائی جاتی ہے اورتعلیم بھی دی جاتی ہے کہ وہ اپنی زندگی گزار سکیں، انہوں نے بتایا کہ معذور پیدا ہونے والے بچوں کی پرورش سے خوفزدہ ہو کر کچھ لوگ مبینہ طور پر انجکشن کے ذریعے موت دے دیتے ہیں، کچھ لوگ انکے جسم کے حصے فروخت کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ ان سے بھیک جیسا مکروہ ااقدام کراتے ہیں، اس صورتحال میں ہم معذور بچوں کی نگہداشت کا ذمہ لیتے ہیں اور خوشی ہے کہ حکومتی ادارے اس میں مکمل تعاون کرتے ہیں۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی قونصل جنرل پاکستان خالد مجید تھے، تقریب کی نظامت کے فرائض مشترکہ طور پر محترمہ اریج اور ڈاکٹر رخشندہ پوری نے ادا کئے،
آمنہ آفتاب نے کہا کہ ہم ان والدین کی سہولیت کیلئے کام کر رہے ہیں جو معذور بچوں کی پرورش سے نہ صرف گھبراتے ہیں بلکہ سوچتے ہیں ”ہمارے بعد ہمارے بچوں کو کیا ہوگا؟“ یہ وہ خوف ہے جو والدین کو سونے نہیں دیتا ، پراجیکٹس بنی نوع انسان کی خدمت کیلئے لئے ہیں اور سب لوگ آگے بڑھیں اور مدد کریں جبکہ آپ اپنی زکاۃ او صدقات بھی ادارے کو دیں۔
یادرہے کہ آمنہ آفتاب کو انکی اس کارکردگی پر صدر پاکستان کی جانب سے انہیں “کرونا وباء” کے دوران مسلسل کام کرنے پر “احسان پاکستان ایوارڈ“ جبکہ کرونا میں خدمات کے سلے میں گورنر پنجاب نے ”ہیرو آف کرونا“ کے ایوارڈ سے نوازا گیا نیز یونسیف کی جانب سے بھی ایوارڈ ملے ہیں، اس موقع پر مہمان خصوصی قونصل جنرل خالد مجید جو اپنی بیگم کے ہمراہ تقریب میں شریک تھے کہا کہ آج کی تقریب میں شرکت کی ہمیں اتنی خوشی ہے کہ ہمیں اندازہ ہورہا ہے کہ آج کی شام ہم نے ضائع نہیں کی۔ انہون نے “ہم مشعل راہ فاؤنڈیشن” کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادارے کے لوگ مبارکباد کے مستحق ہیں جو اپنے مصروف وقت سے بھی وقت نکال کر اس عظیم کام کے لئے تندہی سے کام کر رہے ہیں، قونصل جنرل نے ادارے کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ وہ ادارے کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے اور جو ہو سکا مدد بھی کی جائیگی جبکہ آئندہ اس نیک کام کے لئے بڑی تقریب بھی منعقد کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ کارِ خیر میں ہر کسی کو اپنی حثیت کے مطابق حصہ ڈالنا چاہئیے اور کہا کہ وہ ادارے کی مزید ترقی کے لئے دعا گو ہیں۔
اسپیشل افراد کے ہاتھوں بننے والی مختلف اشیاء کے اسٹال بھی لگائے گئے تھے جہاں سے کمیونٹی کے افراد نے خریداری کی اور انکے کام کو سراہا۔