یمن میں رواں سال 4لاکھ بچوں کے بھوک سے مرنے کا خدشہ
صنعاء (مانیٹرنگ ڈیسک) یمن میں انسانی بحران سنگین ہوگیا،رواں سال بھوک سے پانچ سال سے کم چار لاکھ بچوں کی موت کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔مشرق وسطیٰ کے ملک یمن میں خانہ جنگی کے باعث انسانی بحران سنگین سے سنگین تر ہوتا جارہا ہے اور رواں سال لاکھوں بچوں کے غذائی قلت کا شکار ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں سال 5 سال سے کم عمر کم ازکم 4 لاکھ بچوں کے بھوک سے مرنے کا خدشہ ہے۔اقوام متحدہ کا کہناہے کہ یمن میں جنگ اور کوروناوائرس کے سبب غذائی قلت کی شرح میں خوفناک اضافہ ہورہاہے، رواں سال 5سال سے کم عمربچوں میں شدیدغذائی قلت کی شرح میں 22 فیصداضافہ ہوسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق رواں سال 5 سال سے کم عمر 23 لاکھ بچے غذائی قلت کا شکار ہوسکتے ہیں۔اقوام متحدہ نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ یمن میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے ملنے والی امداد ناکافی ہے، غذائی قلت سے نمٹنے کیلئے درکار 3.4 ارب ڈالرمیں سے صرف 1.9 ارب ڈالر ملے ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق امدادی فنڈز نہ ملنے کے سبب غذائی قلت سے نمٹنے کے پروگرامز محدود یا بندکرنا پڑ رہے ہیں۔
مرنے کا خدشہ