جیو کیخلاف کارروائی نہ کی گئی تو کل کسی اور چینل کو کون روکے گا،قائمہ کمیٹی

جیو کیخلاف کارروائی نہ کی گئی تو کل کسی اور چینل کو کون روکے گا،قائمہ کمیٹی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئر پرسن ماروی میمن کی زیر صدارت ہوا۔ سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر نذیر سعید نے کمیٹی کو بتایا کہ جیو نے ایک دو مرتبہ مرتبہ عدالت سے رجوع کرنے کی کوشش کی کہ پیمرا غلط نوٹس جاری کر رہا ہے۔ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پر جیو کو سزا سنائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام چینلز کی سیلف اکاو¿نٹبلٹی ہونی چاہیے۔ اس معاملے پر کمیٹی بنائی جا چکی ہے جس میں تمام سٹیٹ ہولڈرز سب کی نمائندگی ہے۔ سیکرٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ پیمرا کا ضابطہ اخلاق پہلے سے موجود ہے۔ پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن نے اپنے قوانین تیار کیے ہیں۔ چیئرپرسن کمیٹی ماروی میمن کا کہنا تھا کہ میڈیا قوانین پر نظرثانی کیلئے سپریم کورٹ کے حکم پر قائمہ کمیٹی ٹاسک فورس تشکیل دیدی جس میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی موجود ہے۔ گیارہ رکنی ٹاسک فورس میڈیا سے متعلق نئے قوانین تجویز کرنے کی مجاز ہوگی۔ کمیٹی کے رکن مراد سعید نے کہا کہ جیو ٹی وی آٹھ گھنٹے تک قومی سلامتی کے اہم ادارے سے متعلق غلط رپورٹنگ کرتا رہا، اس دوران پیمرا کہاں تھا۔ جیو کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو کل کسی اور چینل کو کون روکے گا۔ نعیمہ کشور کا کہنا تھا کہ پیمرا کو اس آٹھ گھنٹے کی نشریات پر ایکشن لینا چاہیے۔ چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ میڈیا قوانین سے متعلق ٹاسک فورس کے دو گروپ تشکیل دیئے گئے ہیں جو ایک ایک ماہ کے بعد اپنی تجاویز سے متعلق کمیٹی کو آگاہ کرینگے۔ ٹاسک فورس کو چار ماہ میں اپنی تجاویز کو مکمل کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔

مزید :

صفحہ اول -