8 ستمبر کی شب جلسے کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی پراسرار گمشدگی، مبینہ حقیقت سامنے آگئی
اسلام آباد (ویب ڈیسک) 8ستمبر کو سنگجانی کے مقام پر پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ عام کے بعد جس میں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے انتہائی جارحانہ تقریر کی تھی جسے ریاست کے خلاف اور اشتعال انگیز بھی قرار دیا گیا، کے بعد ان کے منظر سے غائب ہوجانے کو پراسرار گمشدگی جیسی مختلف قیاس اور خدشات کے تناظر میں بیان کیا جاتا رہا، اب پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے اس حوالے سے کئے گئے انکشاف میں ہم آہنگی نظر آتی ہے اور ظاہر ہے کہ یہ پہلا موقع ہوگا جب سیاست میں بدترین حریف اس حوالے سے ایک پیج پر دکھائی دیئے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق جمعے کی صبح اڈیالہ جیل میں میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کو اسلام آباد میں اسٹیبلشمنٹ کے لوگوں نے ہی غائب کیا تھا اور اس وقت کسی کو کچھ معلوم نہیں تھا کہ گنڈا پور کہاں ہے لیکن سب لوگ یہ بھی جانتے ہیں کہ کن کے کہنے پر لوگ اٹھائے جاتے ہیں۔
اس سے قبل قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ساری رات گنڈا پور کوہسار کمپلیکس میں معافیاں مانگتا رہا، ہم نہیں پوچھتے یہ خود ہی پوچھ لیں وہ کیا کرتے رہے ساری رات وہاں؟ گنڈا پور دو نمبر آدمی ہے اس پر بھروسہ نہ کریں۔