فیس بک پر رونق تو ہے نا. . .
اردو سپیکنگ بزرگوار چند ماہ سے فیس بک استعمال کر رہے ہیں۔ میں نے کل ہی پوچھا: "فیس بک پر رونق تو ہے نا؟"
مسکرا کر کہنے لگے: " ناصر میاں، ایسی ویسی رونق۔ سچ ہے کہ یہ زمانہ سوشل میڈیا کے پیٹ سے پیدا ہوا ہے۔
کیا بوڑھے کیا جوان، کیا بچے کیا خواتین، سب فیس بک پر چھاونی چھائے بیٹھے ہیں۔ شعر و شاعری کا چسکا رکھنے والوں اور نت نئے دوست بنانے والوں کی پھڑ جمی ہوئی ہے۔ گپیں ہانکی جا رہی ہیں، قہقہے لگ رہے ہیں، خبریں اڑائی اور لطیفے سنائے جارہے ہیں۔ واقعی خوب رونق ہے۔"
"فیس بک پر بہت سے لکھنے والے بھی تو ہیں۔"
"کوئی ایک، میاں فیس بک پر تو جغادری لکھیک پرے جمائے بیٹھے ہیں۔ لگتا ہے ملک بھر کے ادیب فیس بک پرڈھل کر آئے ہیں۔ ان کی چار دانگ پاکستان میں دھوم ہے۔ ان کے ہزاروں فالور ہیں۔ وہ ان فالورز کے بھرے میں تحریروں پر تحریریں کھینچ رہے ہیں۔ کچھ سیاسی تجزیے بھی کرتے ہیں۔ اپنی تحریرات میں گرمی پیدا کرنے کے لیے دور، بہت دور کی کوڑی لاتے ہیں۔"
"،مطلب آپ فیس بک کے لکھاریوں سے متاثر نہیں ہوئے؟"
" ناصر میاں، میں اونچے ناموں سے متاثر نہیں ہوتا۔ ٹوہ کر دیکھتا ہوں کہ ان میں اردو ادب کی کتنی قبولیت ہے۔
معذرت کے ساتھ بیش تر لکھیکوں کی تحریریں اٹرم سٹرم تحریریں ہیں۔ ان کو دور ہی سے سلام۔ یہ اردو نثر کا خون کر رہے ہیں۔ یہ مخلوق آندھی دھاندی فیس بک پر آن پڑی ہے۔ ان کی تحریریں دیکھ کر دماغ چل بچل ہو جاتا ہے۔"
"لیکن فیس بک پر علمی شخصیات بھی تو ہیں نا!" میں نے دھیمے لہجے احتجاج کیا۔
"ہاں اس میں کچھ شک نہیں، فیس بک پر معدودے چند گھنے سے آدمی ہیں جو علم چھپائے بیٹھے ہیں۔ ہر ایک کی اپنی لٹک ہے: خوش فکر و نکتہ سنج۔ پوسٹوں میں ایسے نکتے اٹھاتے ہیں کہ پھڑکا دیتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے ناخنوں میں علم ہے جو اگلی نسل کو منتقل ہو سکتا ہے۔ ایسے لوگوں کا فیس بک پر دم غنیمت ہے۔"
" تو کیا ان سے ہم زبان و ادب نہیں سیکھ سکتے؟"
" میاں، ان کی علمی خدمات سر آنکھوں پر۔ لیکن کیا ہم ان سے زبان و ادب قطعا نہیں سیکھ سکتے۔ میرے حسابوں یہ لوگ علم میں رواں لیکن زبان میں کوتاہ ہیں۔ ان کی تحریروں میں اردو پن برائے نام نہیں۔ ان کا روزمرہ دیہاتی ہے۔ الف کے نام ب نہیں جانتے۔ سین اور شین نہیں پہچانتے۔"
" اس کا مطلب ہے کہ ہم فیس بک پر اردو زبان نہیں سیکھ سکتے؟" میں نے کسی قدر مایوس ہوکر کہا
" ناصر میاں، اس خیال سے منھ دھو لو کہ آپ فیس بک پر زبان سیکھ پاو گے۔ میرے حسابوں فیس بک پر ایک بھی آدمی ایسا نہیں جس کی شین اور قاف تک درست ہو۔ جس سے آپ اردو کا روزمرہ سیکھ سکیں۔ اگر ہے تو مجھے بھی بتائیے۔"
بزرگوار کی بات سن کر میں خاموش ہو گیا۔ میرے پاس اس کا کوئی جواب نہ تھا۔
کیا آپ کے پاس کوئی جواب ہے؟
۔
نوٹ:یہ بلاگر کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ۔
.
اگرآپ بھی ڈیلی پاکستان کیساتھ بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس ’zubair@dailypakistan.com.pk‘ یا واٹس ایپ "03009194327" پر بھیج دیں.