میں لبرل کیوں نہیں لگتا
"کیسا عمدہ تحقیقی مضمون لکھا آپ نے، سچ پوچھیں تو آپ مولویوں کے حلقے میں بالکل نہیں جچتے۔"
"میں مولویوں کے حلقے میں کہاں ہوں۔ بلکہ میں تو مولوی بیزار قسم کا بندہ ہوں۔"
"لیکن آپ لبرل حلقے میں بھی تو نہیں ہیں"
" آپ کے خیال میں لبرل کون ہوتے ہیں؟"
" وہ جو انتہا پسندی کے خلاف بولتے اور لکھتے ہیں۔"
" میرے پچھلے ماہ کا آرٹیکل یہی تو تھا:'انتہا پسندی کا خاتمہ ضروری ہے'۔"
" لبرل حقوق نسواں پر بھی لکھتے ہیں۔"
" آپ کومیرا آرٹیکل :'خواتین کو حقوق کون دے گا؟' یاد نہیں؟۔"
"لبرل اقلیتوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز بھی اٹھاتے ہیں"
" میرے مضمون: 'ہم سب پاکستانی ہیں' کو آپ خود فیس بک پرشیر کرچکے ہیں۔"
"اچھا، حیرت ہے، ان سب کے باوجود پتا نہیں آپ لبرل کیوں نہیں لگتے"
"اس میگزین میں میراآرٹیکل دیکھ لو، وجہ خود بخود تمھاری سمجھ میں آجائے گی۔"
میں نے میگزین دوست کے سامنے رکھ دیا۔دوست نے میرے آرٹیکل کا عنوان پڑھا اور خالی خالی نظروں سے مجھے دیکھنے لگا۔
میرے آرٹیکل کا عنوان تھا: 'حضرت محمدﷺ ّ__ہمارے لیے رول ماڈل'۔
.
نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں۔ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔