لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی ویڈیو لنک پر پیشی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی ویڈیو لنک پر پیشی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار ...
لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی ویڈیو لنک پر پیشی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر بڑا فیصلہ سناتے ہوئے ان کو بذریعہ ویڈیو لنک پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا، عدالت نے محکمہ داخلہ کے ویڈیو لنک پرعدالت پیشی کے نوٹیفکیشن کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ قانون کے مطابق اس معاملے کو کابینہ کے سامنے پیش کیا جاتا، دہشتگردی قوانین کے تحت انفرادی طور پر اس کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاسکتا۔

فیصلے کے مطابق ہوم ڈیپارٹمنٹ نے کابینہ کی منظوری کے بغیر ویڈیو لنک پر پیش کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا، اے ٹی اے کے تحت جرائم انتہائی خطرناک ہوتے ہیں۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ آئین ملزمان کے بنیادی حقوق کی بات کرتا ہے، جسمانی ریمانڈ میں ملزمان کو ویڈیو لنک پر پیش کرنے سے بنیادی حقوق متاثر ہوسکتے ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اے ٹی اے کے قانون میں کئی ترامیم ہوچکی ہیں، جسمانی ریمانڈ کے سیکشن 21 ای میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔عدالت نے کہا کہ ٹرائل کے دوران عدالت میں ملزم کو ویڈیو لنک پر پیش کیا جاسکتا ہے، جسمانی ریمانڈ پر ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا جا سکتا۔

 فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت 15 جولائی 2024 کو بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک پر عدالت پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتی ہے، بانی پی ٹی آئی کی درخواست کو منظور کیا جاتا ہے۔

عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو اے ٹی سی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دے دیا۔