فلسطینی ریاست کوتسلیم کرنے تک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں ہونگے:سعودی ولی عہد
جدہ(محمد اکرم اسد) سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت کرتے ہوئے ریاض میں مجلس شوری کے 9 ویں سالانہ اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے واشگاف الفاظ میں کہا کہ’ آزاد فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ مملکت سعودی عرب کے سفارتی تعلقات قائم نہیں کیے جاسکتے‘۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ’مسئلہ فلسطین مملکت کے لیے سرفہرست ہے، فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی قابض فورسز کے جرائم کو ہر سطح پر مسترد اور ان کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘
’ہم ان ممالک کے اس اقدام کو بھی سراہتے ہیں جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا، اس بات کے بھی خواہاں ہیں کہ دیگر ممالک بھی اس اقدام کی پیروی کریں گے۔‘
سالانہ خطاب میں سعودی ولی عہد نے مملکت کی ملکی اور خارجہ پالیسی، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر موقف بیان کیا.
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب کا مقصد سفارتی حل کے ذریعے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کو بڑھانا ہے۔‘ اجلاس میں روس، یوکرین بحران کے حل کی بھرپور حمایت کی گئی.
ولی عہد نے اپنے خطاب میں شوریٰ کونسل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ’آج ہم شوریٰ کونسل کے ایک نئے دور کا آغاز پر ہیں۔ سرکاری ادراوں کی ترقی کے حوالے سے کونسل کے فعال کردار کی اہمیت واضح ہے۔‘
’مملکت سعودی عرب کے وژن 2030 کے آغاز سے ہی ہم وطنوں کی ترقی و بہتری ہماری توجہ کا مرکز و محور رہا ہے۔ ملک و قوم کی ترقی آنے والے نسلوں کے محفوظ مستقبل کی ضمانت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جس سفر کا آغاز وژن سے کیا گیا تھا وہ بخیر وخوبی جاری ہے، ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم نے قومی اور بین الاقوامی سطح پربہت سے اہداف حاصل کرلیے۔عالمی درجہ بندی میں بھی مملکت کو بہتری حاصل ہوئی ہے۔‘