پنجاب میں جیلوں کو مزید محفوظ بنانے کیلئے کتنے ہزار جدید کیمرے لگا ئے جا رہے ہیں ؟ جانیے
لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے کہا کہ بچوں کی جیلوں کو بحالی مراکز میں تبدیل کر رہے ہیں۔ جیلوں کو مزید محفوظ بنانے کیلئے 5 ہزار جدید کیمرے لگا رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں ہائی پروفائل جیلوں میں اضافی کیمرے لگائے جائیں گے۔ پنجاب کی جیلوں میں 5 نئی انڈسٹریز قائم کر رہے ہیں۔ جیلوں میں پرنٹنگ پریس، ٹف ٹائلز، فرنیچر، قالین اور برتنوں کی تیاری کیلئے انڈسٹریل یونٹ قائم کیے گئے ہیں۔ اب پنجاب کی جیلوں میں صرف اعلی معیار کے قالین تیار ہونگے۔قیدیوں کو معاشرے کا مفید حصہ بنانے کیلئے پلمبر، الیکٹریشن، کارپینٹر اور حجام کی تربیت بھی دی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محکمہ داخلہ میں جیل ریفارمز پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ چیئرمین ٹاسک فورس ایم پی اے رانا منان اور سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے اجلاس کی صدارت کی۔ آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر، ایڈیشنل آئی جی شہزادہ سلطان، ایڈیشنل سیکرٹری پریزن عاصم رضا، این آر ٹی سی افسران اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران پنجاب کی جیلوں میں سیکیورٹی ڈیوٹی کیلئے جیل مینوئل میں تبدیلی کی سفارش کی گئی۔
جیلوں کی سیکیورٹی اور سرویلنس پر تعینات عملے کی ڈیوٹیاں 2 حصوں میں تقسیم کرنے کی بجائے یک مشت کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ اجلاس کے دوران چیئرمین ٹاسک فورس ایم پی اے رانا منان خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پنجاب کی جیلوں میں بڑے پیمانے پر ریفارمز لا رہے ہیں۔ اسیران کو وکلاء سے مشاورت کیلئے شام 5 بجے تک اضافی وقت دیا گیا اور اسیران کے کھانے کا مینیو حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق اپڈیٹ کر دیا ہے۔ تمام قیدیوں کی ہیلتھ سکریننگ کی جا رہی ہے۔