ایران میں مشہور  گلوکار  کو توہینِ رسالت پر سزائے موت سنادی گئی

ایران میں مشہور  گلوکار  کو توہینِ رسالت پر سزائے موت سنادی گئی
ایران میں مشہور  گلوکار  کو توہینِ رسالت پر سزائے موت سنادی گئی
سورس: WIkimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران میں  عدالت نے مشہور گلوکار امیر حسین مقصودلو عرف  تتلو ک کو توہین رسالت  کے الزام میں سزائے موت سنا دی۔ایران کی سپریم کورٹ نے توہین رسالت  سمیت دیگر الزامات پر پہلے دی گئی 5 سال قید کی سزا کے خلاف استغاثہ کی اپیل منظور کر لی۔ اصلاح پسند اخبار "اعتماد" کے مطابق کیس کو دوبارہ کھولا گیا اور اس بار گلوکار کو توہین رسالت کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ حتمی نہیں ہے اور اس کے خلاف اپیل کی جا سکتی ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق  37 سالہ تتلو جو 2018 سے استنبول میں مقیم تھے، کو ترکی کی پولیس نے دسمبر 2023 میں ایران کے حوالے کیا تھا۔ تب سے وہ ایران میں زیر حراست ہیں۔ تتلو کو 10 سال قید کی سزا "فحاشی کو فروغ" دینے کے الزام میں بھی سنائی گئی ہے، اور ان پر اسلامی جمہوریہ کے خلاف "پروپیگنڈا" پھیلانے اور "فحش مواد" شائع کرنے کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔