انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 45
یو رپین یو نین میں انسانی سمگلنگ کی نو عیت اور صو ر تحال
یو رپین یو نین میں انسانی سمگلنگ کی نو عیت اور شدت کو وا ضح کر نا آسان نہیں ہے ۔ اس کی کئی ایک بنیا دی وجو ہا ت ہیں ۔ انسانی سمگلنگ سے جڑی ہو ئی مجر ما نہ سر گر میاں دو سری نو عیت کے جرائم میں چھپ جاتی ہیں ، جن میں جسم فروشی غیر قانونی ایمیگریشن اورلیبر کے واقعات شامل ہیں۔ اکثر اوقات ان کا نتیجہ سمگلنگ کے ایسے واقعات کی صو رت میں نکلتا ہے جس کی تفتیش انسانی سمگلنگ کے مقد ما ت کے طو ر پر نہیں کی جا تی اور نہ ہی ان کو ایسے واقعات کی فہرست میں ریکا رڈ کیا جا تا ہے ۔ مزید یہ کہ مسائل کا با عث بننے والا سب سے اہم پہلو اس وقت سامنے آتا ہے جب بڑی تصو یر کو سامنے لانے کی کو شش کی جا تی ہے ۔ یہ پہلو ہے اعدادوشما ر کے جمع کر نے کا ۔ یو رپی یو نین کی سطح پر اعدادو شما ر یا ڈیٹا جمع کرنے کے لیے مقرر کردہ کسی راہنما اصو ل کی عدم مو جو دگی میں یو رپی رکن ممالک کی طر ف سے اپنا ئی گئی نا مکمل اور مخصوص سفار شات کی بدو لت اس مو ضو ع کی تفہیم میں اہم سقم کا پا یا جا نا ہر گز حیرانی کی با ت نہیں ہے ۔ اس کا نتیجہ یو رپی یو نین کے تما م علا قو ں میں پا ئی جانے والی انسانی سمگلنگ کی صو رتحا ل کا تجزیہ، نا مکمل ڈیٹا ،اور ٹکڑوں میں فراہم کر دہ معلو ما تی اندازوں کے بنیاد پر کرنے کی صو رت میں نکلتا ہے ۔
انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 44 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں
جرم کے شکا ر افراد
یو رپین یو نین کی طرف سے مر تب کر دہ انسانی سمگلنگ کی رپو رٹ 2011 ء اور غیر سر کا ری اداروں کے اس مو ضوع پر تحقیقی کا م کی روشنی میں اس جرم کے شکا ر افراد کی صو رتحا ل کا ذیل میں جا ئزہ لیا گیا ہے ۔ انسانی سمگلنگ کے شکا ر افراد ایسے ممالک اور خطوں سے یونین کے اندر آتے ہیں جو معاشی مشکلا ت اوردیگر وابستہ عوامل کا شکا ر ہیں ۔ ایسے افرد کو سمگلر ز آسان شکا ر سمجھ کر اُچک لیتے ہیں۔ اس جرم میں سستاسفر، نقل و حر کت کی آزادی ،مواصلا تی سستے رابطے ، اچھی ملا زمت کاو عدہ ، ملا زمت کی پرکشش شرائط بھی اس میں اہم کر دار ادا کر تے ہیں ۔یو رپی یو نین میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی اسمگلنگ کی جا تی ہے۔ بچوں کی ا سمگلنگ میں اگر والدین ملو ث ہوں تو وہ استحصال کی خطر نا ک صو رتحال میں مبتلا ہو جا تے ہیں۔ مند رجہ ذیل عوامل انسانی سمگلنگ میں کشش پیدا کر تے ہیں ۔ (1) بہتر معیا ر زندگی اور اچھا رہن سہن (2) اعلیٰ تعلیم تک بہتر رسائی (3) بد سلو کی اور امتیا زی سلو ک میں کمی (5) روز گا ر کے بہتر مو اقع (6) سستی مزد وری کی طلب (7) کا رو با ری جنسی خد ما ت (8) زیادہ اجر تیں اور کا م کا بہتر ما حو ل (9)سیکس انڈسٹری میں ور کز کی طلب اور زیا دہ آمدنی (10)تارکین طبقات کا قیام ۔
ایسے افراد کو سمگل کر نے والے کچھ گرو پس قانون نا فذ کرنے والے ادا روں کے لیے چیلنج بنے ہو ئے ہیں ۔ یہ گر وپس مضبو ط خاندانی پس منظر کے حامل ہو تے ہیں ۔ ان میں البانین منظم جر ائم کے گرو پس اور نسلی روما کر ائم گروپس کے علا وہ نا ئیجیرین گرو پس ہیں جو اپنے شکا ر سے رابطے کے لیے دلا ل ،میڈم اور کمیشن ایجنٹ کی خدما ت حا صل کر تے ہیں ۔ دیگر گروپس عام طو ر پر جا دو کے ذریعے ایک مذہبی رسم کے مو قع پر لو گوں کو اپنے جا ل میں پھنسا تے ہیں ( یا د رہے کہ امر یکی نیگرو جا دو پر یقین رکھتے ہیں اور ’’وودوو‘‘ ایک مذہبی رسم منا تے ہیں )۔ یو رپین یو نین کے اندر اور با ہر سمگلر ز کے نیٹ ور کس بو گس اور جعلی دستا ویز ات تیار کرنے کے ما ہر ہو تے ہیں ۔ یونین کے سر حدی علا قو ں سے لے کر شہر وں کے پرُ رو نق علاقوں تک ہر ما حو ل میں سمگل شدہ افراد کا جنسی استحصال کیا جا تا ہے ۔ جسم فرو شی میں مجبو ر عو رتوں کی مختلف جگہوں پر منتقلی کا مقصد نہ صر ف زیا دہ منا فع کما نا اور گاہکو ں کو نئے چہرے روشنا س اور نئی ما رکیٹو ں کی تلا ش ہی نہیں ہو بلکہ اس کا مقصد ایسی عو رتوں کو گاہکو ں سے تعلقات قائم کرنے اور قانون کی گر فت سے بچانا بھی ہو تا ہے ۔ اس سلسلے میں روایتی شہروں کے ریڈ لا ئٹ علا قو ں سے نیم شہری اور دیہی علا قوں میں عو رتوں کی منتقلی ایک اہم عنصر ہے۔ خرید ے گئے سیکس کے لیے ذاتی رہا ئش کے استعما ل کا رجحان ایک دو سری بڑی رکا وٹ ہے جو قانون نا فذ کرنے والے اداروں کے لیے سمگلنگ سے متعلقہ جرائم پر قابو پا نے کو مشکل بنا دیتی ہے ۔ ماضی میں کچھ واقعات کی تفتیش سے ظاہر ہو تا ہے کہ جنسی استحصا ل میں عو رتوں کی تعداد میں اضا فہ ہو رہا ہے ۔ جنسی مقاصد کے لیے عو رتوں کے ما تحت سمگلنگ کے کا روبا ر کو زیادہ منظم طر یقے سے چلا یاجا تا تھا ۔یہ طر یقہ نا ئیجیرین گروپ اپنا تے ہیں جہا ں انسانی سمگلنگ میں ’’میڈ م‘‘ کا کر دا ر ایک سپر وائزر کا ہو تا ہے۔ یو رپی یو نین کے اس جرم کے شکا ر افراد کو بہتر ملا زمت اور ایک محبت کرنے والے لڑکے سے شادی کرنے اور مثالی زندگی کا وعدہ دیا جا تا ہے ۔ ان میں اکثر یت کم عمر افراد کی ہو تی ہے جو خاندا ن کے کسی فرد کی ترغیب یاخا ص نسلی اقلیت سے تعلق رکھنے کی وجہ سے آسانی سے ایجنٹ کی سحر انگیز پیشکش میں آکر ایک خو شحال اور بہتر زندگی کے خو اب دیکھنے لگتا ہے ۔ پسماندہ پس منظر سے تعلق رکھنے والی عو رت کو قحبہ خانے اور گلی و محلوں میں جسم فروشی کے لیے بھرتی کیا جا تا ہے ۔ ایسے ما فیا ز کے یو رپ کے کئی ممالک میں جر ائم پیشہ گرو پو ں سے رابطے ہو تے ہیں ۔ لیکن سادہ لو ح اور غر یب خو اہشمند حضرات کسی ایک ملک میں ان کے مضبو ط تعلقات سے متا ثر ہو کر جانے کی حامی بھر لیتے ہیں ۔ ان غیر ہنر مند اور نیم خواندہ افراد کو سستی ائیر لا ئینو ں یا زمینی راستوں کے ذریعے مطلو بہ ملک پہچانے کا بندوبست کیا جا تا ہے ۔ منزل کے ملک پہنچ کر ان کو ’’کام ‘‘کی جگہ اورنو عیت بتا دی جا تی ہے ۔ ان کو قانون سے تحفظ دینے کا مکمل یقین دلا یا جا تا ہے ۔ اسی طر ح جبری مشقت والو ں کو زراعت ، کنسٹر کشن ، فارم سیکٹر اور سروس سیکٹر کی راہ دکھا ئی جا تی ہے ۔ اس وقت یو رپین یو نین کو انسانی سمگلنگ کے حوالے سے مند رجہ ذیل جرائم پیشہ گر و پو ں نے پر یشان کر رکھا ہے ۔
سمگلرز کے گروپس اور مجرموں کے گڑھ
(ا) روما گروپ ، یہ گروپ نسلی حو الے سے روما نیہ کی ایک اقلیت سے تعلق رکھتے ہیں ۔ ان کی کچھ تعداد بلغاریہ میں بھی پا ئی جا تی ہے ۔
(ب) نا ئیجیریا کے جا دو گر سمگلرز ، ان کے با رے میں اوپر مختصر طور پر بیان کردیا گیا ہے ۔
(ج) البانیہ گروپ ۔
(د)روسی ما فیا ز کے کئی ایک گروپس ۔
(س)چینی منظم نیٹ ورک کا گرو پ ۔
(ط)ہنگری کے جرائم پیشہ ما فیا کے تر بیت یا فتہ ارکا ن جو مشرقی یو رپ کے کئی ممالک میں اپنے مرا کز قائم کیے ہو ئے ۔
(ظ )تر کش انسانی سمگلرز ، یہ بر اعظم ایشیا ء سے بر اعظم یو رپ میں لا کھوں افراد کو غیر قانونی طو ر پر منتقل کر چکا ہے ۔ یہ اس قدر منظم نیٹ ورکس کا گروپ ہے جو ہو ائی جہا ز اور زمینی راستوں کے ذریعے وسطی ایشیا ئی ، چینی ،انڈین ، پا کستانی ، بنگلہ دیشی، ایرانی اور افغا نی باشندو ں کو یو نان میں دا خل کر نے والا سب سے بڑا گروپ تصو ر کیا جا تا ہے ۔ اس کے پا س ہز اروں کی تعداد میں ایسے ٹھکا نے ہیں جہاں لا کھوں افراد کو حکو متی ادارو ں کی نظر سے چھپا کر رکھا جا سکتا ہے ۔ اس کے ارکا ن ان تما م بری و بحری اور ہو ائی راستوں سے بخو بی واقف ہیں جو یو رپ میں داخلے کے لیے استعما ل کیے جا سکتے ہیں ۔ اس کے سفا ک اور بے رحم کارندے کئی افراد کی جان لے چکے ہیں ۔ راستے کی مشکلا ت میں گھبر انے والوں اور تھک جا نے والے غیر ملکیوں کو یہ خو د گو لی ما ر دیتے ہیں ۔ یو رپی یونین کے حکام کا کہنا ہے کہ ان کے لیے سب سے خطر نا ک نا ئیجیرین اور چینی گر وپ ہیں ۔بچوں کی سمگلنگ کے ایک مقد مے کی تفتیش جس میں رو ما گروپ ملوث تھا سے ظا ہر ہو ا کہ سمگلرز کو مکمل یقین ہو تا ہے کہ اگر بچوں کا زیا دہ سے زیا دہ استحصال کیا جا ئے تو تین یا چار ما ہ کا منا فع 20سے 30ہزار ڈالر زائد حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ اسی مقدمے کی مزید تفتیش سے پو لیس افسران کو معلوم ہو ا کہ روما نیہ میں’ مینشن، طر ز پر تعمیر کر دہ عما رتیں جو عمو ماً قصبا ت میں بنا ئی جا تی ہیں ، میں سمگلر ز اپنے ’’کام ‘‘کی منصو بہ بندی کر تے ہیں اور اپنے ارکا ن کو ڈیو ٹی کے نکا ت بتا تے ہیں ۔ ان نصف تعمیر شدہ عما رتوں کا کر ایہ سمگلر ز ادا کرتے ہیں جو یہا ں ٹھہر ائے گئے افراد سے وصو ل کیا جاتا ہے ۔ چینی گروپ کے مزید چھوٹے کئی گرو پس ہیں جو اپنے سمگل کر دہ ایشیا ئی افراد کو ریسٹو رانو ں ، ٹیکسٹائل ،ٹینریز اور مٹھا ئی کی دوکا نوں پر کا م پر لگا تے ہیں ۔ ایسے افرادا گر چہ کم تعداد میں پا ئے جاتے ہیں جو چینی گر وپوں کی خد ما ت حا صل کر کے وہاں پہنچتے ہیں ۔ یو رپین یو نین کے رکن ممالک چین کے حالا ت پر خا ص طو رپر نظر رکھے ہو ئے ہیں ۔ بڑا ملک ہو نے کی وجہ سے چین میں جسم فرو شی اور انسانی سمگلنگ کے وا قعا ت کم نظر آتے ہیں لیکن سمگلرو ں کا یک گرو پ تسلسل سے چینی با شندوں کو یو رپ منتقل کر نے میں مصر و ف ہے۔ (جاری ہے )
انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 46 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں