اوباما کی گاڑی کی خصوصیات ،صدارتی نشست سے براہ راست پینٹاگون رابطے کی بھی سہولت
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) کسی بھی مملکت کے سربراہ کیلئے مخصوص گاڑی مقررہوتی ہے اور جب بھی امریکہ کے کسی صدر کی بات ہوگی تو وہ لیموزین گاڑی استعمال کریں گے ۔ اس گاڑی کو 'دی بیسٹ 'کہا جاتا ہے . بھارت میں بھی صدراوباما اپنی لیموزین کارہی استعمال کررہے ہیں جو بارودی سرنگ اور بلٹ پروف ہے ۔ مذکورہ گاڑی 2009ءمیں بنائی گئی ۔ تاہم امریکی اخبارات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں اس طرح کی ایک درجن گاڑیاں موجود ہیں
بھارت میں لوگ اوباما کی کار دیکھتے ہی خوفزدہ بھی ہیں اور حیرت زدہ بھی ۔
اوباما کی لیموزین کار کے فیول ٹینک میں مخصوص فوم لگایاگیاہے جو کسی بھی ناخوشگوار حالت میں فیول ٹینک کو محفوظ رکھتی ہے ۔
گاڑی کی آٹھ انچ موٹی چادر کی وجہ سے گاڑی کو نہایت محفوظ تصور کیاجاتاہے اور اے کے 47کا فائر ،دستی بم یا کوئی دوسرا چھوٹاہتھیاربھی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔آپ کہہ سکتے ہیں کہ بوئنگ 757کے طیارے کے دروازے کی طرح کی باڈی ہے ۔
مذکورہ گاڑی کی باڈی سٹیل ، ایلومینیم ، ٹیٹنیم کے مرکب سے بنائی گئی ہے جبکہ چیسز بھی بارودی سرنگوں کے خلاف مزاحمتی بنائی گئی ۔
ایک مخصوص قسم کا آلہ نصب ہے جو گاڑی میں موجود افراد کو کسی بھی ناخوشگوارصورتحال میں آکسیجن فراہم کرسکتاہے ۔
آخری نشست پرامریکی صدر بیٹھتے ہیں جہاں سٹیلائیٹ فون سمیت دیگرتمام سہولیات میسر ہیں جن کی مدد سے اوباما لمحہ بہ لمحہ دنیا سے رابطے میں رہتے ہیں ۔ یہیں پر پینٹاگون سے براہ راست رابطے کے لیے ہاٹ لائن بھی موجود ہے جبکہ کیبن کو کسی بھی قسم کے کیمیائی حملے سے مکمل محفوظ بنایاگیاہے ۔
گاڑی کے شیشے بھی بلٹ پروف ہیں جوکم ازکم پانچ انچ موٹے ہیں اور پانچ ہی مختلف تہوں سے بنے ہیں ۔ صرف ڈرائیور کا شیشہ تین انچ کھلتاہے جہاں سے وہ سیکریٹ سروس کے اہلکاروں سے بات کرسکتے ہیں ۔
گاڑی کے ساتھ سٹیل کے رم لگے ہیں جو ٹائر پھٹ جانے کی صورت میں گاڑی کو چلنے میں مدد دیتے ہیں لیکن اس کی رفتار کم ہوکر 80کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک آسکتی ہے ۔
مذکورہ گاڑی ایک لٹرڈیزل میں 3.4کلومیٹرچلتی ہے جبکہ گاڑی کامجموعی وزن آٹھ ٹن کے قریب ہے ۔
گاڑی کی قیمت تقریباً آٹھ سے دس کروڑروپے ہے ۔