پارلیمنٹ کی طرف سے کی گئی کسی آئینی ترمیم کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا: وزیر قانون

پارلیمنٹ کی طرف سے کی گئی کسی آئینی ترمیم کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا: ...
پارلیمنٹ کی طرف سے کی گئی کسی آئینی ترمیم کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا: وزیر قانون

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف کوئی درخواست آئی تو وہ آئینی بینچ کے پاس ہی جائے گی۔ 
نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 239 میں آئین بنانے والوں نے پارلیمنٹ کو اختیار دیا ہے کہ وہ جو چاہے قانون بناسکتے ہیں اور پارلیمنٹ کی طرف سے کی گئی کسی بھی آئینی ترمیم کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ 
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ 73 کے آئین میں بھی ججز کی تعیناتی کا اختیار صدر کے پاس تھا۔ بعد میں ایک فیصلے کے ذریعے عدلیہ نے اس میں اپنا حصہ بڑھایا اور پھر 19ویں ترمیم میں اس کا حلیہ بگاڑا گیا، پارلیمنٹ نے دباو¿ میں آ کر اپنے اختیارات پر سمجھوتا کیا۔
وزیر قانون نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف کوئی درخواست آئی تو وہ آئینی بینچ کے پاس ہی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں مل بھی جاتی ہیں تو بھی ا±ن کی پارلیمانی کمیٹی میں نمائندگی نہیں بڑھ سکتی تھی۔