موسمیاتی عمل کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور پائیدار حل کو فروغ دینے کے لیے تقریب, بحران کے حل کا حصہ بننے کے لیے پرعزم ہیں: قونصل جنرل
دبئی (طاہر منیر طاہر) قونصلیٹ جنرل آف پاکستان دبئی کے قونصل جنرل حسین محمد نے موسمیاتی بحران سے نبردآزما ہونے کے لئے عالمی یکجہتی، موسمیاتی مالیات اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس حوالے سے درپیش بحران کے حل کا حصہ بننے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے یہ بات موسمیاتی عمل کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور پائیدار حل کو فروغ دینے کے لیے ایکسٹریم ہینگ آئوٹ دبئی کے زیر اہتمام تقریب سےخطاب کرتےہوئے کہی۔
ارتھ وارئیرر اور پاکستان یوتھ فورم کے تعاون سے پاکستان ایسوسی ایشن دبئی( PAD ) میں منعقدہ تقریب کے دوران موسمیاتی ماہرین ، تبدیلی کے محرکین اور کمیونٹی ارکان نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز ایک علامتی پودا لگانے کی تقریب سے ہوا، جس کی قیادت قونصل جنرل حسین محمد اور پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کے صدر ڈاکٹر فیصل اکرام نے کی۔ حسین محمد نے پاکستان جیسے زد پذیر ممالک پر موسمیاتی غیر متناسب اثرات پر زور دیتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے سنگین بحران پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ہونے کے باوجود پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے لیے سب سے زیادہ خطرے والے دس ممالک میں شامل ہے۔ 2022 کا تباہ کن سیلاب ان چیلنجوں کا ثبوت ہے جن کا ہمیں سامنا ہے۔ پاکستان اس حوالے سے درپیش بحران کے حل کا حصہ بننے کے لیے پرعزم ہے، تاہم اس بحران سے نمٹنے کے لیے عالمی یکجہتی، موسمیاتی مالیات اور ٹیکنالوجی کی منتقلی ضروری ہے۔
اس تقریب میں ماحول دوست حل، کلیدی تقاریر ہوئیں اور ماہرین، سرگرم کارکنان اور نوجوان رہنماؤں کے پینل نے مباحثے میں حصہ لیا جو موسمیاتی کارروائی کی حکمت عملیوں اور اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر بصیرت انگیز گفتگو میں شریک رہے۔ پرفارمنس اور آرٹسٹک پریزنٹیشنز بھی اس تقریب کا حصہ تھیں جن میں فطرتی خوبصورتی کو آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا۔ تقریب نے موسمیاتی کارروائی کو چلانے میں نوجوانوں کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
قونصل جنرل نے متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کمیونٹی کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ بیداری اور تبدیلی لانے کے لیے فعال کردار ادا کریں اور سوشل میڈیا اور کمیونٹی کی شمولیت کے ذریعے پاکستان کے موسمیاتی چیلنجز کے لیے عالمی سفیر کے طور پر کام کریں۔اس تقریب میں اس امر کو اجاگر کیا گیا کہ کس طرح مقامی اور عالمی سطح پر اجتماعی کوششیں اہم ماحولیاتی مسائل کو حل کر سکتی ہیں۔ تقریب کا اختتام عالمی یکجہتی اور سب کے لیے ایک پائیدار مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی کے مطالبے کے ساتھ ہوا۔