نشتر ہسپتال، کارنیا پیوند کاری،7مریضوں کی دنیا روشن
ملتان(وقائع نگار ) نشتر ہسپتال کے شعبہ امراض چشم نے بڑا اور منفرد اعزاز اپنے نام کر لیا،انسانیت کی خدمت میں اعلی مثال قائم کرتے ہوئے میں اب تک 260 نابینا مریضوں کی بینائی لوٹا دی گئی۔ نشتر میڈیکل کالج کے پرنسپل اور ہسپتال کے شعبہ امراض چشم کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر راشد قمر راو کی کاوشوں کے باعث نشتر میڈیکل یونیورسٹی و ہسپتال میں نابینا پن کا شکار مریضوں کی بینائی لوٹانے کا سلسلہ جاری ہے پہوٹا کی جانب سے جولائی 2021 میں کارنیا ٹرانسپلانٹ کی باقاعدہ اجازت ملنے (بقیہ نمبر23صفحہ7پر )
کے بعد نشتر ہسپتال سے تعلیم یافتہ گریجویٹس کی نجی تنظیم ایسوسیشن ایشن آف فزیشن آف پاکستان ڈیسنٹ آف نارتھ امریکہ(اپنا) کے تعاون سے نشتر میڈیکل یونیورسٹی و ہسپتال کے شعبہ امراض چشم کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر راشد قمر راو اور انکی ٹیم نے اب تک 260 کے قریب مستحق اندھے پن کا شکار مریضوں کی کارنئیل گرافٹ(کارنیا پیوندکاری) کامیابی سے مکمل کر چکے ہیں۔گزشتہ روز بھی اپنا تنظیم , این 24 اور باالخصوص ڈاکٹر شاہد اسحاق خان(امریکہ) ڈاکٹر فواد ظفر(امریکہ) پروفیسر ڈاکٹر صادق تسنیم پروفیسر ڈاکٹر رفیق انجم کی جانب سے ( saving sight from kansas city america) سے عطیہ کئے گئے کارنیا کی پروفیسر ڈاکٹر راشد قمر راو اور انکی ٹیم میں شامل ڈاکٹر رضا علی ، ڈاکٹر نوشیروان، ڈاکٹر سجاد،ڈاکٹر ماہا، ڈاکٹر اسفند یار، ڈاکٹر مہک, ڈاکٹر احمد مسعود اور ڈاکٹر تہمینہ نے 07مستحق مریضوں میں کامیابی سے کارنیا کی پیوندکاری (کیراٹوپلاسٹی) کر کے مریضوں کی بینائی واپس لوٹا دی، بینائی واپس لوٹنے پر مریض کھلکھلا اٹھے ،اس موقع پر سربراہ شعبہ امراض چشم پروفیسر ڈاکٹر راشد قمر راو کا اپنا تنظیم ،این 24 کے نشتر گریجویٹس اور اپنی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپنا ,این 24 کے نشتر گریجویٹس کے تعاون سے غریب مریضوں کی بینائی واپس لوٹانے کا سلسلہ جاری ہے ،کارنیا ٹرانسپلانٹ کے مستحق مریضوں اور آنکھوں کے دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کیلئے اچھی خبر یہ ہے کہ اب آنکھوں کا باقاعدہ علیحدہ 150 بستروں پر مشتمل ہسپتال جس کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے جہاں اب ایک آئی بینک جلد قائم کر کے آئی بینک سوسائٹی کا قیام عمل میں لایا جایا گا جس میں پاکستان کے شہری ساتھ دیں اور اپنا کارنیا عطیہ کریں تاکہ کسی بھی شہری کی وفات کے بعد ان کا عطیہ کردہ کارنیا سے کسی اور کی زندگی روشن کی جا سکے