انسداد دہشتگردی آپریشنز  میں کتنے افسروں اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا؟لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتا دیا

انسداد دہشتگردی آپریشنز  میں کتنے افسروں اور جوانوں نے جام شہادت نوش ...
انسداد دہشتگردی آپریشنز  میں کتنے افسروں اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا؟لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتا دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ سال 2024 میں انسداد دہشتگردی کے آپریشنز کے دوران 383 افسروں اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، قوم ان بہادر سپوتوں اور ان کے لواحقین کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہناتھا کہ ہمیں اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشتگردوں کیخلاف جنگ آخری دہشتگرد اور خوارج کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

ان کاکہناتھا کہ سب جانتے ہیں کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پوری کوشش کی، افغانستان میں امن کے قیام کیلئے پاکستان کا کردار سب سے اہم رہاہے ، پاکستان افغان مہاجرین کی میزبانی ایک طویل عرصہ سے کر رہاہے ، جس کا اعتراف پوری دنیا کرتی رہی ہے۔پاکستان کی تمام کوششوں اور 12 ریاستی سطح پر افغان عبوری حکومت کو نشاندہی کرنے کے ، افغان سرزمین سے فتنہ الخوارج پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرتے آ رہے ہیں، دہشتگردی کے واقعات کے تانے بانے اور شواہد اٖفغانستان میں موجود دہشتگردوں کی پناہ گاہوں تک جاتے ہیں۔

 ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ آرمی چیف واضح اور دوٹوک موقف رکھتے ہیں کہ پاکستان کو  کالعدم تنظیموں کیلئے دستیاب پناہ گاہوں ، سہولت کاری اور افغان سرزمین سے آزادانہ کارروائیوں پر تحفظات ہیں، پاکستان دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور شہریوں کو ہر قیمت پر تحفظ فراہم کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑے گا۔

انہوں نے کہاکہ ویسٹ بارڈر مینجمنٹ رجیم کے تحت جو کام جاری ہیں وہ مکمل ہونے والے ہیں، قبائلی اضلاع میں 72 فیصد علاقے کو بارودی سرنگوں سے پاک کر دیا گیا ہے، حکومت کی خصوصی ہدایات پر سمگلنگ ، بجلی چوری  اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے جس میں افواج پاکستان اپنا کر دار ادا کر رہی ہے ، اس ضمن میں ملک بھر سے ایک بھر پور حکمت عملی کے تحت مختلف کارروائیاں کی گئیں جن سے ان غیر قانونی سرگرمیوں میں واضح کمی ہوئی ہے ۔جس سے غیر قانونی بارڈر کراسنگ میں کمی ہوئی، پاسپورٹ کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے اور سمگلنگ میں بھی واضح کمی ہوئی ہے۔  پاکستان سے غیر قانونی افغان باشندوں کے انخلا کا سلسلہ جاری ہے ،ستمبر 2023 سے اب تک 8 لاکھ 15 ہزار واپس جا چکے ہیں