” تناﺅ ہماری کمزوری نہیں طاقت ہے“ !
دنیا بھر میں مسلمان اپنی صلاحیتیں اور قابلیت کو منوا رہے ہیں جس کی تازہ مثال مصری نثراد نادیہ کہف ہیں جنہیں امریکہ کی پہلی باحجاب مسلم خاتون جج بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔ امریکہ کی ایک اعلیٰ عدالت میں تاریخ میں پہلی بار ایک حجاب لینے والی خاتون جج مقرر کی گئی ہیں۔ نادیہ کہف اس سے پہلے وکیل کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔واضح رہے کہ امریکی ریاست نیوجرسی کے گورنر فِلپ مرفی نے نادیہ کہف کو اس عہدے کے لیے نامزد کیا تھا۔ بعدازاں کمیونٹی لیڈرز جن میں میئرز، کونسل ممبرز، سکول بورڈ کے ممبرز اور نیوجرسی مسلم لائیرز کے رہنما شامل ہیں، نے ایک خط کے ذریعے سینیٹر کرسٹن کوراڈو سے اس نامزدگی کو آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا.... یہ بات نہایت خوش کن ہے کہ نادیہ کی نامزدگی کی حمایت میں 700 سے زائد افراد نے ایک آن لائن پٹیشن بھی سائن کی تھی جس میں اکثریت غیر مسلموں کی تھی۔
نادیہ کہف اعلیٰ امریکی عدالت میں بطور جج خدمات انجام دینے والی تیسری مسلمان جج ہیں لیکن حجاب لینے والی وہ پہلی مسلمان ہیں جو گزشتہ دو ماہ سے بطور جج خدمات انجام دے رہی ہیں ، خاص بات یہ ہے کہ نادیہ نے اپنے عہدے کا حلف بھی قرآن مجید پر اٹھایا جو انہیں اپنی دادی کی طرف سے ورثے میں ملا تھا۔اپنی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "مجھے امریکہ میں مسلمانوں اور عرب کمیونٹی کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے۔ نادیہ کہف کا کہنا ہے کہ ”میں یہ چاہتی ہوں کہ نئی نسل دیکھے کہ اپنے مذہب پر بلاخوف عمل کیا جا سکتا ہے۔ تناﺅ ہماری کمزوری نہیں ، طاقت ہے۔“ نادیہ 2003ءسے نیوجرسی میں مسلمانوں کے شہری حقوق کی تنظیم "کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز" کے ساتھ وابستہ ہیں۔ نادیہ کہف نے فیملی لاءسمیت امیگریشن کے مقدمات میں بھی پریکٹس کی ہے۔