سیرو سیاحت کا جنون اور وادیِ سون کی تلاش (1)

سیرو سیاحت کا جنون اور وادیِ سون کی تلاش (1)
سیرو سیاحت کا جنون اور وادیِ سون کی تلاش (1)

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


جیسے ہی گرمی کا موسم شروع ہوتا ہے تو دِل مچلنے لگتا ہے کہ دور نکل جاؤں کہیں کھو جاؤں جہاں تازہ ہوا کے جھونکے ہوں جو جسم کو ترو تازہ کردیں۔فطرت تمام تر رعنائیوں کے ساتھ موجود ہو، جس طرف بھی دیکھوں سبزہ ہی سبزہ ہوجو نظر  کو ٹھنڈا کردے اور دل میں تازگی پیدا کر دے۔سبز اور ٹھنڈی گھاس پر جب چلوں تو میرے پورے جسم میں ٹھنڈک بھر جائے۔جہاں خوبانی اور چیری سے لدھے ہوئے درخت ہوں اور میں اُن تازہ پھلوں کی تازگی کو محسوس کروں۔ جہاں فلک بوس پہاڑ ہوں جو مجھے ہائیکنگ کرنے کے لئے ورغلا رہے ہوں تاکہ میری طاقت کا اندازہ لگا سکیں۔ گرمی کے موسم میں میرے دِل میں پہاڑی علاقوں کو دیکھنے کی شدت میں اضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ دِل کہنا شروع ہو جاتا کہ میں اپنا بریف کیس اُٹھاؤں اور اپنے ملک کے ٹھنڈے علاقوں کو دیکھنے نکل جاؤں۔

عید کا دن اپنی فیملی کے ساتھ گزار کر عید کی رات ہی یا پھر اگلے دن شمالی علاقہ جات کو دیکھنے کے لئے نکلتے وقت میری خوشی دیدنی ہوتی۔اللہ تعالیٰ کا نام لیکر ماں باپ کی دعاؤں سے سفر کا آغاز کرتا تو دِل میں ایک خوشی ہوتی اور ایک لمحے میں ہزاروں خیال دِل و دماغ میں گھوم جاتے کہ اب دس سے بارہ دِن اپنی پسندیدہ جگہوں پر بسیرہ ہو گا۔ پہاڑوں کی بلندوبالا آسمان سے باتیں کرتی چوٹیاں اور دریاؤں کی جوش کھاتی لہریں اور اُنکی گونجدار آواز میرے جسم کو تروتازہ اور شاد کردے گی اور میرے دِل کی آلودگی کو ختم کردے گی جس کے آثار میرے چہرے پر بھی نظر آئیں گے۔ سورج پہاڑوں پر اپنا آخری جلوہ دکھا کر غروب ہو رہا ہو گا اس وقت کو میں اپنی روح سے محسوس کروں گا۔ سڑک کے ساتھ ساتھ چلتا دریا ہو گا جس کاشفاف اور ٹھنڈا پانی روح کوتازگی بخش دے۔ جیسے ہی سبز پہاڑوں کا سلسلہ شروع ہوتا تو دِل میں عجیب خوشی ہوتی اور خواہش مچلنے لگتی کہ کاش کہیں سے ساتھ ہلکی ہلکی بارش بھی ہو تاکہ میں اِن لمحات کو انجوائے کرسکوں۔ بس پھر دِل سے ایک آواز آتی اللہ اکبر۔ میرے اللہ پاک نے کتنی خوبصورت دنیا بنائی ہے تو میرا اللہ تعالیٰ خود کتنا خوبصورت ہو گا۔


کچھ سال پہلے میں اور میرے کزنز نے کالام جانے کا پروگرام بنایا ہم سب نے ایک ہائی روف گاڑی کا بندوبست کیا۔ ہم دس دوست ایک گاڑی میں سوار ہو کر عید کی رات پہاڑوں کی طرف روانہ ہوگئے۔ موٹر وے پر جب ہمارا سفر شروع ہوا تو ساتھ ہی بارش بھی شروع ہو گئی جس نے سفر کو اور بھی خوشنما بنا دیا۔ فجر کی نماز کے لئے جب ہم چکری رُکے تو بارش اور بھی تیز ہوگئی۔پھر اللہ تعالیٰ کا نام لیکر سفر شروع کیا ہلکی ہلکی غنودگی چھانے لگی گاڑی میں بھی یکدم سناٹا چھا گیا کیونکہ سارے راستے سمندر خان کا ڈانس دیکھ دیکھ کر آنکھیں تھکاوٹ سے بوجھل ہونے لگی تھیں۔ دن کی روشنی رات کی تاریکی  کو کاٹ رہی تھی اتنی دیر میں میری بھی آنکھ بند ہو گئی۔اُسی لمحے گاڑی کو ایک زبردست جھٹکا لگا تو سب کی آنکھ کھل گئی گاڑی کی رفتار کافی تیز تھی دوسرا جھٹکا لگا تو محسوس ہوا  ڈرائیور سو گیا ہے بس وہی لمحہ تھا کہ گاڑی برہان انٹر چینج کے قریب موٹروے پر اُلٹ گئی بس دِل میں اللہ اکبر کی صدا بلند ہوئی۔

پوری گاڑی میں شور تھا۔ دِل میں آیا فاروق اب بچنا مشکل ہے والدین کا چہرہ آنکھوں کے سامنے آیا کہ جب تک مجھے دیکھ نہ لیتے اُن کو سکون نہیں آتا امی ابو پر کیا گزرے گی امی کس سے لمبی لمبی باتیں کریں گی۔ بس پھر موٹر وے سے نیچے ایک پانی کے نالے میں گاڑی گِری۔پانی کافی گہرا تھا اور گاڑی میں داخل ہونا شروع ہوگیا تو اور بھی خوف چھا گیا شاید ہم ڈوب جائیں گے لیکن ایک بات بتاتا چلوں کہ جب گاڑی زور سے پانی میں گِری تو زمین پر جاتے جاتے اُس کا زور ٹوٹ چکا تھا جس کی وجہ سے گاڑی میں سب لوگ محفوظ رہے پیچھے سے آنے والی گاڑیوں والوں نے شیشے توڑ کر ہم سب کو گاڑی سے نکالا۔سب کی حالت دیکھ کر ایسے محسوس ہوتا تھا کہ جیسے پھول مرجھا گئے ہوں کچھ کی آنکھوں میں آنسو تھے اور ساتھ سب کی زبان پر تھا کہ اللہ تعالیٰ نے بچا لیا ورنہ شاید آج موت آگئی تھی میرے اوسان بحال ہوئے تو اپنی جیب میں ہاتھ ڈالا تو میرا موبائل محفوظ تھا باقی سب کے موبائل پانی میں گم ہوگئے۔ جن گاڑیوں والوں نے گاڑیاں روک کر ہمیں نکالا انہوں نے ہی موٹر وے پولیس کو کال کی۔ اتنی دیر میں موٹر وے پولیس بھی آ گئی۔چوہدری سلیم اور زاہد شکر کو چوٹیں آئیں موٹر وے پولیس نے مجھے بھی ساتھ بٹھایا اور حسن ابدال ہسپتال میں پہنچا دیا۔ فرسٹ ایڈدیکر ہمیں ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔ یہ میری زندگی کا خوفناک ترین لمحہ تھا جب میں نے اپنی موت کو بہت قریب سے دیکھا اللہ تعالیٰ کی رحمت نے ہم سب کو محفوظ رکھا۔


مجھے بچپن سے ہی دور دراز کے سفر کا جنون ہے جس کی وجہ سے میری کوشش ہوتی ہے میں اپنا سب کچھ چھوڑ کر ہر بار نئے نئے علاقوں میں جاؤں اور اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی خوبصورت دنیا دیکھوں اور اپنی روح کو تازگی بخشوں۔لیکن بد قسمتی سے اِن دو سالوں میں کوویڈ کی وجہ سے میں کہیں نہیں جا سکا۔ لیکن دِل مچل رہا تھا کہ نکل جاؤں کہیں جہاں پہلے میں نہ گیا ہوں چاہے ایک دو دن کے لئے ہی کیوں نہیں۔ عید سے پہلے میں اپنے موبائل میں مگن تھا کہ میرے بھائی محمد نوید جو ڈی پی او خوشا ب ہیں جنہوں  نے اپنی وہاں تعیناتی کے دوران جرائم پیشہ لوگوں کو چھپنے کا موقعہ نہیں دیا پہاڑوں میں بھی چھپے مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا۔انہوں نے مجھے ایک ویڈیو بھیجی جو سیاحتی مقام وادی سون سکیسر کی تھی۔وادی سون کے متعلق محترم عبدالقادر حسن جب لکھتے تھے تو دِل میں آتا کبھی تو دیکھوں گایہ وادی سون بھی۔ تو اب سوچا کہ کیوں نہ وادی سون جایا جائے اپنے سیاحت کے نشے کو بھی پورا کیا جائے اور وادی سون کی خوبصورتی کو بھی دیکھا جائے اِس کے علاوہ محمد نوید بھائی کو مل کرضلع خوشاب کے متعلق مکمل تفصیلات حاصل کی جائیں۔(جاری ہے)

مزید :

رائے -کالم -