مزاحمت یا مفاہمت ، ن لیگی کارکنان کنفیوژن کا شکار ہیں ؟ صحافی کے سوال پر شہبازشریف نے بڑا اعلان کر دیا ، واضح کر دیا 

مزاحمت یا مفاہمت ، ن لیگی کارکنان کنفیوژن کا شکار ہیں ؟ صحافی کے سوال پر ...
مزاحمت یا مفاہمت ، ن لیگی کارکنان کنفیوژن کا شکار ہیں ؟ صحافی کے سوال پر شہبازشریف نے بڑا اعلان کر دیا ، واضح کر دیا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہاہے کہ نہ مزاحمت  نہ مفاہمت ، ہمیں شفاف الیکشن چاہئیں ، قانون کی حکمرانی چاہیے ،بڑے میاں صاحب میرے لیڈر ہیں اور میں ہمیشہ ان کے پیچھے چلا ہوں۔
اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے مزار قائد پر حاضری دی اور اس کے بعد میڈیا سے گفتگو کی جس دوران صحافیوں کے سوالات کے جوابا ت بھی دیئے، ایک صحافی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے شہبازشریف کا کہناتھا کہ ہم نے دو باتوں کی ڈیمانڈ کی ہے اور وہ بہت جائز ہیں ، کہ 2023 ءمیں ہونے والے انتخابات ہر صورت شفاف ہونے چاہئیں اور تمام سیاسی جماعتوں کو اس میں بھر پور حصہ لینے کامو قع ملنا چاہیے ، شفاف انتخاب کے نتیجے میں جو پارٹیاں آگے آتی ہیں تو انہیں ملک کی خدمت کا بھر پور موقع ملنا چاہیے ۔اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ موجودہ حکومت چور دروازے سے آئی ہے اور سلیکٹڈ حکومت ہے ۔
شہبازشریف کا کہناتھا کہ 74 سال میں اسٹبلشمنٹ نے کسی بھی حکومت کو ملک کو آگے بڑھانے میں اتنی سپورٹ نہیں کی جتنی ان تین سالوں میں اس نالائق حکومت کی ہے ، اس سے 20 یا 30 فیصد ماضی میں کسی حکومت کو سپورٹ نہیں ملی ۔ 
ایک صحافی نے سوال کیا کہ مسلم لیگ کے کارکنان کنفیوژن کا شکار ہیں کہ وہ مزاحمت یا پھر مفاہمت کی سیاست کیلئے باہر آئیں ؟ جس پر شہبازشریف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ ان بے مقصد چیزوں میں نہ الجھائیں ، نہ مفاہمت نہ مزاحمت، ہمیں شفاف الیکشن چاہئیں ، قانون کی حکمرانی چاہیے ، بڑے میا ں صاحب میرے لیڈر ہیں اور میں ہمیشہ ان کے پیچھے چلا ہوں۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -