38 سال بعد قاتل کا سراغ، بے گناہ شخص تقریباً 21 سال جیل میں سڑتا رہا، رہائی ملتے ہی اپنی گاڑی کی نمبر پلیٹ پر کیا لکھوایا؟
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی ریاست جارجیا کے ایک تاریخی چرچ میں 1985 میں قتل ہونے والے ایک سیاہ فام جوڑے کے کیس نے حال ہی میں ایک نیا موڑ لے لیا۔ پولیس نے تقریباً 40 سال بعد اصل قاتل کو گرفتار کرلیا ہے۔ یہ گرفتاری ایک ایسے وقت میں ہوئی جب ڈینس پیری نامی ایک بے گناہ سفید فام شخص کو اسی جرم کے لیے 20 سال سے زائد عرصے تک جیل میں قید رکھا گیا تھا۔
سی این این کے مطابق ڈینس پیری کو 2003 میں ہیرالڈ اور تھیلما سوین کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ ہمیشہ اپنی بے گناہی پر زور دیتے رہے لیکن ان کی کسی نے نہ سنی۔سنہ 2020 میں جارجیا انوسنس پروجیکٹ اور ایک بین الاقوامی قانونی فرم نے ڈی این اے شواہد پیش کیے جن سے یہ ثابت ہوا کہ پیری قتل کے وقت جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھے۔ ان شواہد کے بعد انہیں 20 سال ، 10 ماہ اور چھ دن کی قید کے بعد رہا کر دیا گیا۔
ڈی این اے شواہد کے ذریعے اصل قاتل ایرک اسپیرے کا سراغ لگایا گیا۔ تحقیقات کے دوران قتل کے مقام سے ملنے والے شیشوں پر موجود بالوں کے ڈی این اے نے سپیرے کو اس جرم سے جوڑ دیا۔ اس واقعے نے متاثرہ خاندان اور ڈینس پیری کے اہلِ خانہ دونوں کے لیے گہرے زخم چھوڑے ہیں۔ مقتول جوڑے کے اہل خانہ اب بھی انصاف کے لیے دعاگو ہیں، جبکہ پیری اور ان کے خاندان کو قید میں گزرے سالوں کی یادیں ستاتی ہیں۔
رہائی کے بعد پیری اپنی فیملی کے ساتھ زندگی کے لمحات کو بھرپور طریقے سے گزار رہے ہیں۔ ان کی گاڑی کی نمبر پلیٹ پر "Exonerated" لکھا ہوا ہے، جو ان کی بے گناہی اور آزادی کی یادگار ہے۔