اپریل فول کی تاریخ کیا ہے؟

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ہر سال یکم اپریل کو دنیا بھر میں لوگ اپریل فول کا دن مناتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ مذاق کر کے اس دن کا لطف اٹھاتے ہیں۔ بچپن سے لے کر بڑھاپے تک، ہم میں سے اکثر نے کبھی نہ کبھی کسی کو مذاق کا نشانہ بنایا ہوگا یا خود بنے ہوں گے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس دن کی تاریخ کیا ہے؟ اپریل فول کا آغاز کب، کیسے اور کہاں سے ہوا؟
اگرچہ اس دن کی اصل تاریخ کے بارے میں واضح معلومات دستیاب نہیں ہیں، لیکن بعض مؤرخین کا خیال ہے کہ یہ 1582 میں فرانس میں شروع ہوا جب جولین کیلنڈر کو گریگورین کیلنڈر میں تبدیل کیا گیا، جو کہ کونسل آف ٹرینٹ کا فیصلہ تھا۔ اس کے بعد ہی لوگوں نے ایک دوسرے کے ساتھ مذاق کرنا شروع کر دیا۔
ایک نظریے کے مطابق، جب پوپ گریگوری 13 نے 16ویں صدی میں کیلنڈر تبدیل کیا، تو کچھ لوگوں نے نئے نظام کو قبول کرنے سے انکار کر دیا اور پرانے کیلنڈر کے مطابق نئے سال کا جشن مناتے رہے۔ اپریل فول کا دن ان لوگوں کا مذاق اڑانے کے لیے شروع کیا گیا۔ ایک اور نظریہ یہ بتاتا ہے کہ اپریل فول موسم بہار کی آمد کا جشن ہے، جو ہنسی مذاق کے ساتھ موسموں کی تبدیلی کو مناتا ہے۔
نیوز 18 کے مطابق کئی مورخین کا خیال ہے کہ قدیم روم میں بھی ایک اسی طرح کا تہوار منایا جاتا تھا جسے "ہیلاریا" کہا جاتا تھا، جو مارچ کے آخری ہفتوں میں منعقد ہوتا تھا۔ ہیلاریا کے دوران لوگوں کو بیوقوف بنانے والے مذاق کیے جاتے تھے، جسے اپریل فول کے آغاز کا سبب مانا جاتا ہے۔ اٹھارہویں صدی میں اپریل فول برطانیہ میں بہت مقبول ہوا اور سکاٹ لینڈ میں ایک روایت بن گیا۔ سکاٹ لینڈ میں یہ جشن2دن تک جاری رہتا ہے اور اس دوران کئی مذاق کیے جاتے ہیں۔
جدید دور میں، مذاق کے ساتھ ساتھ یکم اپریل کو افواہیں بھی پھیلائی جاتی ہیں۔ اخبارات، ریڈیو، ٹی وی چینلز اور ویب میڈیا سبھی ان جعلی خبروں کو پھیلانے میں شامل ہوتے ہیں۔ میڈیا اپنے ناظرین کو فرضی خبریں اور دعوے دکھا کر بیوقوف بناتا ہے۔
اپریل فول کے سب سے بڑے مذاق
سنہ 1957 میں بی بی سی نے سوئٹزرلینڈ میں سپیگٹی کی ریکارڈ پیداوار کے بارے میں جعلی خبر نشر کی۔ انہوں نے فوٹیج دکھائی، اور بہت سے لوگ اس پر یقین کر بیٹھے۔ اسی طرح 1985 اور 1996 میں بھی جعلی خبریں نشر کی گئیں، اور ہر بار لوگ ان کا شکار ہوئے۔
سنہ 1973 میں ایک امریکی ٹی وی چینل نے کیلے فورنیا میں ہیمبرگر کی بارش ہونے کا اعلان کیا۔ بہت سے لوگ اس دعوے سے خوفزدہ ہو گئے۔
سنہ 1986 میں ایک ڈچ اخبار نے خبر شائع کی کہ پیسا کا جھکا ہوا مینار گر گیا ہے، جس نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی۔
سنہ 2005 میں گوگل نے ناسا میں مریخ پر کام کرنے کے لیے ملازمت کا اشتہار شائع کیا۔ بہت سے لوگوں نے اسے سچ سمجھ لیا۔
کچھ ممالک میں اپریل فول منانے پر پابندی عائد ہے۔ ایران میں اپریل فول کو "سیزدہ بیدار" کہا جاتا ہے اور یہ فارسی نئے سال کے تیرہویں دن منایا جاتا ہے۔ تاہم حکومت اسے "توہمات اور بیوقوفی کو فروغ دینے" کے طور پر دیکھتی ہے اور اس کی تقریبات پر پابندی عائد کر چکی ہے۔امریکہ میں اپریل فول کے مذاق غیر قانونی نہیں ہیں، لیکن کچھ ریاستوں میں غلط یا گمراہ کن معلومات پھیلانے کے خلاف قوانین موجود ہیں۔ یہ قوانین نقصان دہ یا خطرناک مذاق کو روکنے کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں۔ چین، شمالی کوریا اور سعودی عرب میں اپریل فول کے مذاق غیر قانونی سمجھے جاتے ہیں۔