یوں تو آپس میں بگڑتے ہیں خفا ہوتے ہیں۔۔۔  ملنے والے کہیں الفت میں جدا ہوتے ہیں 

یوں تو آپس میں بگڑتے ہیں خفا ہوتے ہیں۔۔۔  ملنے والے کہیں الفت میں جدا ہوتے ...
یوں تو آپس میں بگڑتے ہیں خفا ہوتے ہیں۔۔۔  ملنے والے کہیں الفت میں جدا ہوتے ہیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

یوں تو آپس میں بگڑتے ہیں خفا ہوتے ہیں 

ملنے والے کہیں الفت میں جدا ہوتے ہیں 
ہیں زمانے میں عجب چیز محبت والے 

درد خود بنتے ہیں خود اپنی دوا ہوتے ہیں 
حال دل مجھ سے نہ پوچھو مری نظریں دیکھو 

راز دل کے تو نگاہوں سے ادا ہوتے ہیں 
ملنے کو یوں تو ملا کرتی ہیں سب سے آنکھیں 

دل کے آ جانے کے انداز جدا ہوتے ہیں 
ایسے ہنس ہنس کے نہ دیکھا کرو سب کی جانب 

لوگ ایسی ہی اداؤں پہ فدا ہوتے ہیں 

کلام :مجروح سلطانپوری