وزیر دفاع جم میٹس کوعہدے سے ہٹایاجا سکتا ہے، ٹرمپ

وزیر دفاع جم میٹس کوعہدے سے ہٹایاجا سکتا ہے، ٹرمپ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


واشنگٹن ( اظہر زمان، خصو صی رپورٹ)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وزیر دفاع جم میٹس کو بھی اْن کے عہدے سے برطرف کیا جا سکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک انٹرویومیں امریکی صدر ٹرمپ نے کہاکہ اْنہیں اس بات کی کوئی خبر نہیں کہ جم میٹس عہدہ چھوڑنے والے ہیں۔ تاہم اْنہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ وہ عہدہ چھوڑنے والے ہوں۔ مزید وضاحت کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اگر آپ سچ جاننا چاہتے ہیں تو اْن کے خیال میں جم میٹس بڑی حد تک ڈیموکریٹک پارٹی کی ذہنیت رکھتے ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ میرین کور کے ریٹائرڈ جنرل جم میٹس اچھے انسان ہیں اور اْن کا میٹس کے ساتھ تعلق بہت اچھا رہا ہے۔ تاہم وہ عہدے سے الگ ہو سکتے ہیں کیونکہ ہر کسی کو کسی نہ کسی وقت عہدہ چھوڑنا ہوتا ہے، امریکہ میں ایسا ہی ہوتا ہے۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب بھی اْن کی انتظامیہ میں بعض ایسے عہدیدار موجود ہیں جن کے بارے میں وہ پرجوش نہیں ہیں۔ اْنہوں نے اکثر اٹارنی جنرل جیف سیشنز پر تنقید کی مگر اْنہوں نے اب تک اْنہیں عہدے سے نہیں ہٹایا ہے۔میرین کورکے یہ( ر)جنرل بہت اچھے انسان ہیں جن سے ان کا بہت اچھا تعلق رہا ہے تاہم وہ عہدے سے الگ ہوسکتے ہیں کیونکہ ا مریکہ میں ایساہوتا ہے ہر کسی کو کسی نہ کسی وقت عہدہ چھوڑنا ہوتا ہے قبل ازیں اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب نکی ہیلی بھی یہ بتا چکی ہیں کہ وہ رواں سال کے آخر تک عہد ے سے سبکدوش ہوجائیں گی۔ وزیر دفاع جم میٹس کے صدر ٹرمپ کے علاوہ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن اور چند دیگر سخت اہل کاروں سے اختلافات کی خبریں چل رہی ہیں۔صدر ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں مزید بتایا اس وقت بھی ان کی انتظامیہ میں بعض ایسے امیدوار جن کے بارے میں وہ زیادہ پر جوشنہیں ہیں ، صدر ٹرمپ کے اٹا ر نی جنرلسیشنز سے اختلافات بہت واضح ہیں لیکن انہیں ہٹانے کیلئے انہوں نے کسی کارروائی کا آغاز نہیں کیا۔ امریکی قانون کے مطا بق صدر اٹارنی جنرل کو اپنے طور پر فارغ نہیں کرسکتے۔ اس کیلئے محکمہ انصاف کے اندر سے سفارش شروع ہونی چاہیے ۔ جس کے بعد ایک طویل پیچیدہ عمل سے گزر کر اٹارنی جنرل کوعلیحدہ کیا جاسکتا ہے ۔ اٹارنی جنرل جیف سیشنز 2016ء کے صدارتی انتخابات میں ڈو نلڈ ٹرمپ کے حق میں مبینہ روسی مداخلت کی تفتیش کی نگرانی کررہے ہیں صدر ٹرمپ نے اپنی انتظامیہ کے ارکان سے اختلافات کو جعلی خبریں قرار دیا، تاہم ان کا کہنا تھا انہوں نے مستقبل میں اپنی انتظامیہ میں شامل ہونیوالے افراد کی ایک فہرست بنارکھی ہے سی بی ایس ٹیلی ویژن کے پروگرام میں خاتون صحافی لیسلے سٹال کے انٹرویو میں دیگر اہم داخلی اور بیرونی موضوعات پر بات چیت کی جن میں امر یکی معیشت ،روس ا ور چین کیساتھ تعلقات شامل تھے۔ صحافی خاتون نے سوال کیا کیا ان کے خیال میں ترک صحافی خشوگی کو سعودیوں نے قتل کیا ہے اور کہا سعودی ولی عہد نے اس کے قتل کا حکم دیا تھا ۔صدر ٹرمپ نے کہا کسی کو خبر نہیں لیکن ہم اس کا پتہ لگائیں گے اس کی ابھی تحقیقات ہورہی ہے اگر یہ ثابت ہوگیا کہ یہ کام سعودیوں نے کیا ہے تویہبات ان کیلئے بہت پریشان کا باعث ہوگی ہے۔

مزید :

صفحہ اول -