وہ ملینئرز جو  سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں  چلا رہے ہیں اور پرانے کپڑے پہنتے ہیں، لیکن کیوں؟

وہ ملینئرز جو  سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں  چلا رہے ہیں اور پرانے کپڑے پہنتے ہیں، لیکن ...
وہ ملینئرز جو  سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں  چلا رہے ہیں اور پرانے کپڑے پہنتے ہیں، لیکن کیوں؟
وہ ملینئرز جو  سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں  چلا رہے ہیں اور پرانے کپڑے پہنتے ہیں، لیکن کیوں؟
وہ ملینئرز جو  سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں  چلا رہے ہیں اور پرانے کپڑے پہنتے ہیں، لیکن کیوں؟
وہ ملینئرز جو  سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں  چلا رہے ہیں اور پرانے کپڑے پہنتے ہیں، لیکن کیوں؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) معاشرتی تصورات کے برخلاف ایک بڑھتی ہوئی تعداد میں کروڑ پتی افراد عیش و عشرت کی زندگی کی بجائے 'سستے یا کفایتی' طرز زندگی کو اپنا رہے  ہیں۔ اینتھریپرینور شنگ ساویدرا، جو ہارورڈ کی گریجویٹ اور ذاتی مالیات کی بلاگر ہیں، اس طرز زندگی کی مثال ہیں حالانکہ ان کی دولت ملین ڈالرز ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق  سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی طرف سے  شاپنگ اور عیش و عشرت کے سکن کیئر روٹینز کی نمائش کی جاتی ہے۔ اس کے جواب میں کم خرچ کی اصطلاح رائج ہونے لگی ہے۔ کفایت شعاری کے حامی اس طرح کی زیادتیوں پر تنقید کرتے ہیں اور کم سے کم اشیاء کی طرف رجوع کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

 فارچون کے مطابق ملٹی ملین ڈالر مالیت والی  شنگ ساویدرا  اپنے شوہر کے ساتھ لاس اینجلس میں چار بیڈروم کے کرایے کے گھر میں رہتی ہیں، اور ایک 16 سال پرانی سیکنڈ ہینڈ  گاڑی استعمال کرتی ہیں۔ وہ اکثر خریداری کے دوران فروزن کھانا خریدنا پسند کرتی ہیں۔ ان کے بچے سستے کپڑے پہنتے ہیں اور کھلونے فیس بک مارکیٹ پلیس سے خریدتے  ہیں۔ اس جوڑے کا پیسہ تعلیم، رئیل اسٹیٹ کی سرمایہ کاری اور فلاحی کاموں پر خرچ ہوتا ہے۔ 

شنگ ساویدرا نے فارچون  کو بتایا "یقیناً، مجھے لگژری آئٹمز اور تجربات کی طرف کچھ ترغیب ہوتی ہے اور کبھی کبھار ہم ایک خوبصورت ڈیٹ نائٹ  کا لطف اٹھاتے ہیں۔ لیکن یہ سمجھنا کہ آپ کسی چیز کو کیوں چاہتے ہیں، اکثر ایک نفسیاتی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے جو آپ کی زندگی کے کسی غیر مکمل حصے سے جڑا ہوتا ہے۔"

اسی طرح اینی کول   نے بھی ایک کفایتی طرز زندگی اپناتے ہوئے ایک ملین ڈالر سے زیادہ اثاثے بنائے ہیں۔ وہ ماہانہ صرف چار ہزار ڈالر خرچ کرتی ہیں، کئی سال پہلے اپنی گاڑی بیچ چکی ہیں، ہفتہ وار کھانے پکاتی ہیں اور حتی کہ اپنے بال بھی خود کاٹ لیتی ہیں۔ کول سال میں صرف تین بار کپڑے خریدتی ہیں، سیکنڈ ہینڈ سامان کو ترجیح دیتی ہیں اور چھٹیوں کے دوران صرف مفت سرگرمیوں جیسے ہائیکنگ اور تیراکی کا لطف اٹھاتی ہیں۔ سفر کے دوران وہ اور ان کے شوہر مفت ایئر مائلز کے ذریعے پروازوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -